کورونا وائرس وبا کی وجہ سے ہر شعبہ متاثر ہوا ہے۔ اس کا راست اثر کسانوں اور چھوٹی صنعت پر پڑا ہے۔ چھوٹے کارخانوں میں چند ملازمین سے کام چل جاتا تھا لیکن صورتحال ایسی ہوگئی کہ ملازمین نہیں ہونے کی وجہ سے کارخانے بند ہوتے جا رہے ہیں۔
ای ٹی بھارت کی ٹیم نے ایک ایسے کارخانے کا جائزہ لیا جہاں مزدور نہیں ہونے کے سبب کارخانے کا بوجھ پورے خاندان پر آگیا ہے۔
کسان طبقہ زراعت اور چھوٹے کاروبار پر انحصار کرتا ہے ، لیکن کورونا وبا اور حکومت کی شرائط کا اثر یہ ہورہا ہیکہ کسانوں کے کاروبار اب دم توڑنے لگے ہیں۔
یہ مہاراشٹر کےدولت آباد میں واقع گھانے کے تیل کا کارخانہ ہے۔ اس کارخانے میں لاک ڈاؤن سے پہلے درجنوں مزدور کام کیا کرتے تھے۔ ہزاروں لیٹر تیل نکالا جاتا تھا لیکن اب ایک بھی مزدور نہیں ہے۔ اس لیے خاندان کے تمام افراد مل کر کارخانے کو چلانے میں مصروف ہیں۔
کورونا کی وبا پر قابو پانے کے لیے ریاستی حکومت نے سخت شرائط کے ساتھ کاروبار کی اجازت دی ہے۔ ان شرائط کی وجہ سے ٹرانسپورٹ اور آمدورفت پر کافی اثر پڑا ہے، کاروبار بھی متاثر ہورہا ہے۔ کارخانے کے ذمہ داروں کا کہنا ہیکہ ان کے پروڈکشن میں ساٹھ فیصد سے زیادہ کمی واقع ہوئی ہے تاہم اطمینان کی بات یہ ہیکہ اس سے کورونا وبا کا اندیشہ نہیں رہا ہے۔
دولت آباد کے اس کارخانے کا کاروبار اس لیے بھی ٹھپ نہیں ہوا کیونکہ ان کے پاس افرادی قوت موجود ہے دوسرے معنوں میں اسے آتما نربھرتا کی سمت ایک پیش رفت بھی کہا جاسکتا ہے لیکن ان مزدوروں کا کیا ہوگا جن کے ہاتھوں سے کام چھین گیا۔