سنجئے سنگھ ممبئی کے پریس کلب میں ایک کانفرنس میں شرکت کے لیے آئے تھے جہاں انہوں نے ای ٹی وی بھارت کے خصوصی نمائندے سے بات چیت میں کہا کہ 'دہلی میں عام آدمی پارٹی کی فتح ملک کی سیاست اور جمہوریت کے لیے ایک مثبت علامت ہے کہ اب لوگ کام کے نام پر ووٹ دینے لگے ہیں اور پارٹی کی یہ کوشش ہوگی کہ ملک کے دیگر حصوں میں بھی اسی طرح کی سیاست کا آغاز ہو'۔
سنجئے سنگھ نے بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ' شاہین باغ کا معاملہ بی جے پی خود حل نہیں کرنا چاہتی ہے کیونکہ موجودہ حکومت اپنی تمام ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے سی اے اے جیسا قانون لائی ہے اور یہ قانون ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے بنائے ہوئے آئین کے خلاف ہے۔'
انھوں نے یہ بھی کہا کہ ملک کی 70 فی صدی عوام کے پاس کاغذات نہیں ہے غریب مزدور لوگوں کے پاس نہیں ہیں اور یہ ملک میں ایک بڑا تفرقہ پیدا کرنے والا قانون ہے۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ نفرت کی سیاست سے نہ تو ملک کا فائدہ ہے اور نہ ہی کسی عام آدمی کا لیکن چند سیاسی جماعتوں کو اس کا فائدہ ضرور ہوتا ہے۔
سنجئے سنگھ نے یہاں یہ بھی اعلان کیا ہے کہ آئندہ دنوں میں بی ایم سی انتخابات میں عام آدمی پارٹی میں حصہ لے گی۔