ممبئی: یعقوب میمن کے رشتے میں بھائی رؤف میمن کی آج صبح سے ہی تصویر گردش کر رہی ہے۔ یہ تصویر موجودہ نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس اور گورنر بھگت سنگھ کوشیاری سمیت کئی بار برسرِ اقتدار اور مخالف پارٹیوں کی سیاسی شخصیتوں کے ساتھ وائرل ہو رہی ہے۔ تصویر پر سیاسی ماحول گرم ہوگیا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ یعقوب میمن کے رشتے میں بھائی لگنے والے رؤف میمن کون ہیں۔ رؤف میمن کا تعلق نہ صرف یعقوب میمن فیملی سے ہے بلکہ وہ ممبئی بم بلاسٹ کے گواہ ہیں جن کی گواہی کی بنا پر ہی ممبئی بم بلاسٹ کیس میں میمن خاندان کا نام سامنے آیا اور یعقوب میمن کو پھانسی کی سزا سنائی گئی اس کے علاوہ جوتا گھوٹالہ کیس میں بھی رؤف میمن کا اہم کردار رہا۔ Photograph of Rauf Memon in Yakub Memon Grave Case
یہ بھی پڑھیں:
یعقوب میمن کی قبر کو لیکر ایک اہم جانکاری ای ٹی وی بھارت کے ہاتھ لگی ہے۔ جانکاری میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ یعقوب میمن سمیت کئی اور لوگوں کی جہاں تدفین ہوئی ہے اسی میں سے ایک قبر ممبئی کے بائیکلہ علاقے کے ابراہیم میمن نام کے ایک کاروباری کی فیملی کی تھی۔ اس کاروباری نے قبر کے اردگرد تزئین کاری اور چبوترے کی مرمت کی تھی۔ اس مرمت کے دوران انہوں نے جامع مسجد سے اجازت مانگی لیکن کئی مہینے گزر جانے کے بعد بھی جامع مسجد سے اس بات کی اجازت نہیں ملی کہ خستہ حال اوٹے کی مرمت کرائی جائے یا تزئین کاری کرائی جائے۔
یہ بھی پڑھیں:
اس بارے میں ابراہیم میمن نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ 2020 میں ممبئی میں آئے سمندری طوفان کے سبب قبرستان کا یہ حصہ خستہ حال ہوگیا تھا۔ وہاں موجود درخت بھی گر گئے تھے۔ اس لیے میں نے ٹرسٹ سے اس کی تزئین کاری کے لیے اجازت مانگی۔ ٹرسٹ نے انکار کیا۔ بعد میں زبانی طور پر ٹرسٹ نے اس کی اجازت دی ہے۔ ہم نے یہ بھی کہا کہ اگر کسی طرح کی کوئی دقت پیش آئے تو اس کے ذمہ دار ہم ہیں۔ جس پر ٹرسٹ راضی ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں:
ابراہیم میمن نے کہا کہ میں نے کسی قبر کی تزئین نہیں کی بلکہ اس کے ارد گرد جو خستہ حال چھوٹی دیوار تھی جو چبوترہ یا قبر کی مٹی کو بارش یا کسی دوسری آفت کے دوران باہر نکلنے یا بہنے سے روکتی ہے۔ اس کی مرمت کرائی اور یہ مرمت کرانے والے ہم اکیلے نہیں ہیں، اس طرز پر پوری قبرستان میں تزئین کاری کی گئی ہے۔ Yakub Memon Grave Lighting Issue۔ انہوں نے کہا کہ اس احاطے میں میرے مرحوم والد ناصر محمد میمن میرے دادا دادی چاچا اور اہل خانہ کے دوسرے افراد کی تدفین بھی اسی احاطے میں ہوئی ہے۔ جس احاطے میں یعقوب میمن کی تدفین ہوئی ہے، جب کہ یعقوب میمن اور ہمارا کوئی تعلق نہیں۔
اس معاملے میں جامع مسجد کے کچھ ٹرسٹیوں نے الزام لگایا کہ یعقوب میمن کی قبر کو لیکر Yakub Memon Grave Issue انھیں دھمکیاں مل رہی تھیں انہوں نے آواز اٹھائی تو انھیں ٹرسٹی کے عہدے سے برطرف کر دیا گیا۔ ہم نے اس بارے میں جامع مسجد کے موجودہ چیئرمین شعیب خطیب سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ در اصل اس معاملے میں اس وقت کے ٹرسٹی جلیل نورنگے اور پرویز سرکارے قبرستان کے کئی اوٹے غیر قانونی طریقے سے فروخت کرتے ہوئے پائے گئے۔ اس کی شکایت ٹرسٹ کو موصول ہوئی۔
جامع مسجد کے وکیل معین ویدیا نے بتایا کہ اس معاملے میں مقامی پولیس تھانے ایل ٹی مارگ میں ملزم ٹرسٹیوں کو گرفتار کیا گیا جس کے بعد انھیں جامع مسجد سے باہر کا راستہ دکھایا گیا۔ اب وہی لوگ اس معاملے میں شگوفہ چھوڑ کر ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، حقیقت اس کے برعکس ہے۔ یعقوب میمن کی قبر پر ٹرسٹ کی جانب سے کسی طرح کی کوئی تزئین کاری نہیں کی گئی۔ ای ٹی وی بھارت نے اس معاملے کو لیکر اس وقت خبر شائع کی تھی۔
شعیب خطیب نے یہ بھی کہا کہ وہ دور بھی لوگ یاد کریں جب کورٹ نے ہم سے اجمل عامر قصاب سمیت پاکستانی دہشت گردوں کی لاش کی تدفین کی اجازت مانگی تھی تو جامع مسجد ٹرسٹ نے ان کی تدفین کو لیکر انکار کر دیا تھا۔ یعقوب میمن کی فیملی نے آخری رسومات یہاں ادا کی اور یہیں تدفین کی۔ اس میں ٹرسٹ کا کوئی دخل نہیں۔ ان کی فیملی کے اور بھی لوگوں کی قبریں یہاں موجود ہیں۔