مہاراشٹر میں آب پاشی بدعنوانی کیس کے ملزم و این سی پی رہنما اجیت پوار کو انسداد بدعنوانی دستہ (اے سی بی) نے کلین چٹ دے دی ہے۔
گزشتہ 27 نومبر کو اے سی بی نے ہائی کورٹ میں ایک حلف نامہ داخل کیا تھا جس میں یہ کہا گیا ہے کہ 'وی آئی ڈی سی' کے چیئرمین اجیت پوار کو متعلقہ ایجنسیوں میں کی گئی بدعنوانی کے لیے ذمہ دار قرار نہیں دیا جاسکتا کیونکہ اس میں ان کا کوئی قانونی عمل دخل نہیں تھا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل 245 نومبر کو بھی مہاراشٹر میں جاری سیاسی گہما گہمی کے دوران اے سی بی نے سینچائی بدعنوانی سے متعلق کئی کیسز کو بند کردیا تھا۔ اور اس اے سی بی نے صفائی دیتے ہوئے کہا تھا کہ جن معاملے کے جن نو کیسز کو بند کیا گیا ہے ان کا اجیت پوار سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔
حالانکہ مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی و بی جے پی رہنما دیویندر فڑنویس نے سینچائی بدعنوانی معاملے میں ہمیشہ اجیت پوار پر نکتہ چینی کرتے آرہے تھے۔
سنہ 2014 میں وزیراعلی بننے کے بعد فڑنویس نے سب سے پہلی کارروائی اس بدعنوانی معاملے میں اجیت پوار کے خلاف تفتیش کا حکم دینا تھا، اور اس قبل جب کانگریس-این سی پی کی متحدہ حکومت میں اجیت پوار جب نائب وزیر اعلی تھے تب ان پر تقریباً ستر ہزار کروڑ روپئے کی بدعنوانی کرنے کا الزام بھی عائد کیا گیا تھا۔