ممبئی: ملک میں فرقہ پرستی عروج پر ہے۔ یہاں فرقہ پرست جماعتیں جن آکروش ریلیاں نکال کر موٹر سائیکلوں پر جھنڈا لگا کر مسلمانوں کو دھمکانے کی کوشش کرتی ہیں۔ نعرہ لگایا جاتا ہے۔ اس ملک میں رہنا ہوگا تو وندے ماترم پڑھنا ہوگا۔ یہ کون ہیں جو مسلمانوں سے دیش بھکتی اور حب الوطنی کا ثبوت مانگنے والے ہیں۔ مسلمانوں نے اس ملک کے لیے جو قربانیاں دی ہیں وہ کبھی فراموش نہیں کی جا سکتیں۔ لیکن آج انگریزوں کے تلوے چاٹنے والے مسلمانوں سے سرٹیفکیٹ طلب کر رہے ہیں۔ مسلمانوں کو بدنام کرنے کی پہلی کوشش اس وقت کی گئی جب شردھا کا قتل ہوا. اس میں قاتل کا نام آفتاب تھا لیکن جب تفتیش ہوئی تو معلوم ہوا کہ آفتاب مسلمان نہیں پارسی ہے۔
اس کے بعد فرقہ پرستوں کے ایجنڈے اور پروپیگنڈوں کو جھٹکا لگا۔ مسلمانوں سے حب الوطنی کا سوال کرنے والوں اپنے دامن میں جھانک کر دیکھو تم کیا ہو؟ انگریزوں کی غلامی کرنے والے مسلمانوں سے سوال کر رہے ہیں۔ اس قسم کا ولولہ انگیز خطاب ممبئی کے آزاد میدان میں منعقدہ آکرش مورچہ میں سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب کبھی وطن کو ضرورت پڑی تو خون جگر ہم نے دیا اور وہ کہتے ہیں تمہارا کیا کام۔ انہوں نے کہا کہ تقسم وطن میں مسلمانوں نے اپنا ملک منتخب کیا۔ اگر وہ چاہتے تو پاکستان ہجرت کرتے لیکن مولانا ابوالکلام آزاد نے مسلمانوں سے التجا کی اور مسلمانوں نے ہندوستان کو ہی اپنا وطن تسلیم کیا۔ جناج نے لاکھ بلایا لیکن مسلمانوں نے وطن عزیز کو منتخب کیا۔
سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر اور اس کے ہمنوا کو اے ٹی ایس چیف ہیمنت کرکرے نے گرفتار کیا۔ آج وہی سادھوی مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کرتی ہے جو کہ مالیگاؤں بم دھماکہ کی ملزمہ ہے۔ این آئی اے نے اس کیس کو کمزور کر دیا ہے۔ اس کا الزام وکیل روہنی سالین نے عائد کیا تھا اور کہا کہ انہیں کہا گیا تھا کہ کیس میں سرد مہری سے کام لیا جائے۔ بعد میں وہ اس کیس سے دستبردار ہو گئی۔ اے ٹی ایس کے گواہوں کو منحرف کیا جارہا ہے۔ یہ ملزمین کہتے ہیں کہ اے ٹی ایس نے سر پر ریولوار لگا کر بیان درج کیا جب کہ ان کا بیان مجسٹریٹ کے روبرو درج کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اس ملک میں فرقہ پرستی عام ہو گئی ہے۔ اس کی وجہ بھی اشتعال انگیز تقاریر اور مسلم مخالف ماحول ہے۔ مسلمانوں کو غدار قرار دینے کی کوششیں کی جاتی ہیں۔ ہمیں کسی کے سرٹیفکیٹ کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالات کو قابو کرنے کے لیے شرپسندوں اور سماج دشمن عناصر کے خلاف کارروائی ضروری ہے۔ اس آکروش مورچہ میں ایس پی کے ترجمان عبدالقادر چودھری، جنرل سکریٹری معراج صدیقی اور رکن اسمبلی رئیس شیخ بھی موجود تھے۔