پولیس ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق کاسر وڈولی پولیس اسٹیشن کے تحت آنے والا واگھبیل گاوں میں 20 سال کا اکشے ہیمنت ڈاکی نامی نوجوان گھر سے کہیں گیا ہوا تھا جب دیر رات تک وہ گھر واپس نہیں آیا تو اس کے والد نے کاسر وڈولی پولیس اسٹیشن میں گمشدگی کی رپورٹ درج کی۔
پولیس نے شکایت پر اطراف کے علاقوں کے چھان بین کے ساتھ تمام دوست احباب اور متعلقین سے تفتیش کی، لیکن کوئی سراغ نہیں لگا تو پولیس کو کسی حادثہ کا شبہ ہوا - تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ اس کا دوست دھنراج روزانہ نوجوان کو پاکھنڈا نامی مقام پر موٹر سائیکل پر سوار کر لے جاتا تھا۔ پولیس نے اس دوست سے بھی پوچھ گچھ کی، لیکن اس سے بھی کوئی سراغ نہیں ملا۔
پولیس کی خصوصی یونٹ نے جب اس معاملے کی تفتیش کرنی شروع کی تو اسی دوران انھیں معتبر ذرائع سے معلوم ہوا کہ ایک رکشا والے نے گذشتہ 6 ستمبر کو صبح 5 بجے دھنراج کو رکشا میں لے کر روانہ ہوا تھا، تھوڑی دور بعد رکشا کو اس نے روکا اور ایک بھری گونی لے کر آیا، دھنراج نے پھر رکشا والے کو احمد آباد بریج کے پاس رکشا روکنے کو کہا، اس نے بھری گونی نکال کر اسے پانی میں پھینکا اور رکشا میں سوار ہوکر چلا گیا،
بعد ازاں پولیس نے دھنراج کو حراست میں لیکر تفیش کی تو اس بات کا انکشاف ہوا کہ ہیمنت کے پاس چار تولے کی سونے کی چین تھی اور اسی چین کو حاصل کرنے کے لئے دھنراج نے اپنے دو ساتھی کرشنا، ونائک اور اس کے دوست چندن پاسوان کے ساتھ مل کر ہیمنت ڈاکی کے قتل کو انجام دیا.