لاک ڈاؤن کے دوران اکثر لوگوں نے قانون اور پولیس کے ڈر سے شادی کی تقریبات انتہائی سادگی سے انجام دی گئیں لیکن لاک ڈاؤن میں متوسط طبقے کے لیے یہ سختیاں کسی نعمت سے کم ثابت نہ ہوئی کیونکہ اس دوران متوسط اور غریب طبقہ کے لوگوں نے انتہائی قلیل رقم اور صرف 40 تا 50 افراد کی موجودگی میں اپنے بیٹی اور بیٹیوں کی شادی انجام دیں۔
اسی بات سے متاثر ہوکر مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی کے چند ذمہ دار افراد نے لاک ڈاؤن کی ہی طرز پر اب شادی یا اسی طرح کی ہر تقریب کو سادگی سے کرنے کا عہد کیا ہے اور اس تعلق سے مسلم طبقہ کے لوگوں کو بیدار کرنے کی بھی کوشش کی جارہی ہے۔
ممبئی شہر میں راحت فاونڈیشن نامی ایک غیر سرکاری تنظیم کے ذمہ داران متعدد جماعتوں اور رہنماؤں سے سادہ طرز پر شادی کی تقریب انجام دینے کے تعلق سے بات چیت کررہے ہیں تاکہ آئندہ اب مسلم طبقہ میں شادی کے موقع پر ہونے والے فضول اخراجات پر قدغن لگائی جاسکے اور یہ تقریب کم سے کم خرچ میں اپنے پایۂ تکمیل کو پہنچے۔
ممبئی سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے راحت فاونڈیشن کے صدر زید خان سے اس بارے میں سیر حاصل تفصیلی گفتگو کی اور سادہ طرز کی شادی سے متعلق ان کے منصوبے اور جدوجہد کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔