ممبئی: ممبئی کے مسلم اکثریتی علاقے ناگپاڑہ میں ٹیومر بورڈ نام کا ایک کلینک ان دنوں موضوع بحث ہے۔ کیونکہ یہ ایسا کلینک ہے جہاں ڈاکٹروں کی تعداد خاصی ہے لیکن یہاں کیش کاؤنٹر ہی نہیں ہے۔ یہ بات آپکو شاید حیران کر دے گی کہ یہاں کیش کاؤنٹر کیوں نہیں ہے۔ در اصل اس کلینک کی بنیاد کو یہ سوچ کر رکھی گئی ہے کہ یہاں جو بھی آئے اسے پیسوں کا خیال تک نہ آئے بلکہ وہ علاج کو آسان کیسے بنائے وہ جانکاری یہاں اسے مل جائے۔
دراصل یہاں کے ڈاکٹر وسیم پوپلنکر جنہوں نے اپنے خواب کو اس شکل میں عملی جامہ پہنایا ہے، تاکہ یہاں ہر خاص و عام بلا جھجھک اور پیسوں کی کمی کے باعث علاج سے محروم نہ ہو۔ ڈاکٹر وسیم نے اردو میڈیم سے تعلیم حاصل کی، گھر کی معاشی حالت زیادہ بہتر نہیں تھی۔ اُنکے والد کینسر جیسے مہلک بیماری سے جوجھ رہے تھے۔ یہیں سے انہوں نے معاشرے کے لیے اس طرح کے کلینک کے بارے میں سوچا اور اپنے دوست ڈاکٹروں کے ہمراہ صلاح و مشورہ کیا۔ طویل مشقت اور محنت کے بعد 18 ڈاکٹروں کی ٹیم پر مشتمل اُنہوں نے اس کیلنک کا افتتاح عالمی شہرت یافتہ عالم دین مولانا یونس پالنپوری کے بدست کیا۔
ڈاکٹر وسیم کہتے ہیں کہ کینسر کے مریض کے لیے صرف سرجری ہی معنی نہیں رکھتی بلکہ اسکے علاوہ بھی بہت سے مراحل سے اُنہیں گزرنا پڑتا ہے۔ چونکہ اُنہیں کچھ پتہ نہیں ہوتا اسلئے سرجری کے بعد رقم ختم ہوجانے پر اُنہیں دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اسی لیے ہم اس جگہ پر اُنہیں ماہر ڈاکٹر کی موجودگی میں اُن سارے اخراجات اور کہاں کم سے کم خرچ ہو اسکے بارے میں بتاتے ہیں تاکہ کسی بھی مریض کو پیسوں کی سبب علاج سے محروم نہ ہونا پڑے۔
یہ بھی پڑھیں:
- یوٹیوب پر ویڈیوز لائک کرنے کا ٹاسک مکمل کرنے پر 55.35 لاکھ کا فراڈ
- قوت گویائی اور سماعت سے محروم عامر خان لوگوں کے لیے مشعلِ راہ
واضح ہو کہ کلینک میں سب سے اہم یہ بھی ہے کہ یہاں علاج یا مشورے کے لیے کسی کی ذات پات یا مذہب کو اہمیت نہیں دی جاتی ہے، بلکہ مریض کو مریض سمجھ کر ہی اُسے وہ ساری سہولت مہیا کی جاتی ہے، جو یہاں اُسے دی جاسکتی ہی۔ڈاکٹر وسیم کا کہنا ہے یہ آغاز ہے اسکے بعد اسی طرح کے کلینک ممبئی کی متعدد مقامات پر کھولی جائینگی، تاکہ عوام اس سے فیض یاب ہو سکے۔