ماہ رمضان ہے لیکن سڑکوں پر کسی بھی طرح کی چہل پہل نہیں، علاقے کے مکین حسرت بھری نگاہوں سے ان جگہوں کو دیکھ رہے ہیں جو اس ماہ میں روشن ہوا کرتی تھیں۔
جہاں رونق ہوا کرتی تھیں اب وہ راستے ویران پڑے ہیں، تنگ گلیاں بند کر دی گئی ہیں وہ بازار، گلیاں جو ماہ مقدس میں کشش رکھتی تھیں جہاں ملکی اور غیر ملکی کھینچے چلے آتے تھے اب وہاں بھی خاموشی اپنے پیر پسارے دکھائی دے رہی ہے۔
جی ہاں ممبئی کا بھنڈی بازار، مینارہ مسجد کی سڑک جو رمضان کی آمد کی گواہ بنتی تھی اب یہاں اداسی چھائی ہے۔
عوام اپنےگھروں میں قید ہے پولیس عوام سے اپیل کر رہی ہےکہ کرونا وباء سے بچنے کے لیے گھروں میں رہیں۔
ممبئی کا جب سے وجود ہوا ہے تب سے یہ پہلا موقع ہوگا کہ رمضان المبارک میں یہاں کسی بھی قسم کی چہل پہل اور گہما گہمی نہیں ہوگیا، جو پولیس یہاں لوگوں کے ہجوم کی حفاظت کرتی نظر آتی تھی، چہل پہل کو برقرار رکھنے کے لیے ہمہ وقت تیار نظر آتی تھی، پورے ایک ماہ تک تاجروں، سیاحوں، عبادت کرنے والوں اور مساجد کی حفاظت کرتی تھی اب حالات کی نزاکت دیکھیے کہ وہی پولیس اب یہاں کورونا وباء کی زنجیر کو توڑنے میں عوام سے تعاون کی اپیل کر رہی ہے۔
ای ٹی وی بھارت نے جنوبی ممبئی کے ایڈیشنل کمشنر نشتھ مشرا سے بات کی جس میں انہوں نے اب تک لوگوں کے تعاون کی تعریف کی۔
ماہ مقدس میں کورونا وباء کی وجہ سے نماز تروایح اور دوسری عبادتوں کو لے کر ملت کے رہبر اور دانشوروں نے بھی خصوصی اپیل کی ہے کہ کسی بھی طرح کے اجتماع سے گریز کریں اور امن و امان برقرار رکھنے میں اپنا کردار بخوبی نبھائیں۔
اب امید کی جا رہی ہے کہ اس ماہ مقدس کے اختتام تک ایک نیا سویرا ہو اور پھر زندگی کی سواری رواں دواں ہو جائے۔