ETV Bharat / state

محرم کی 8 تا 10 تاریخ کو مساجد کھلی رکھنے کی اجازت دی جائے: عارف نسیم خان

author img

By

Published : Aug 25, 2020, 5:04 PM IST

ریاست مہاراشٹر کے سابق وزیر عارف نسیم خان نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ نے جس طرح جین مذہب کے ماننے والوں کو ان کے دس روزہ 'پریوشن تہوار' کے پیش نظر جین مندروں میں عقیدت مندوں کو داخلے کی اجازت دی ہے، اسی کی روشنی میں مسلمانوں کے لیے بھی 8 تا 10 محرالحرام کو مساجد کھلے رکھنے کی اجازت دی جائے۔

mosque
mosque

عارف نسیم خان نے مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے سے کیے گئے اپنے مطالبہ میں واضح کیا کہ یہ مہینہ مسلمانوں کے لیے کئی لحاظ سے اہمیت کا حامل ہے اور شریعت مطہرہ نے اس ماہ کو حرمت و احترام والا مہینہ کہا ہے اس لیے جہاں مسلمانانِ اسلام اس مبارک مہینہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے فرمودات کے مطابق روزہ و صدقات اور خصوصی عبادات کا اہتمام کرتے ہیں، تو وہیں اہل تشیع (شیعہ حضرات) اس ماہ میں مجالس عزاء اور محافل ماتم کا اہتمام کرتے ہیں۔

محمد عارف نسیم خان نے مزید کہا کہ 'اسی کے پیش نظر 8 تا 10 محرم الحرام کو کی جانے والی عبادات اور دیگر مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لیے جین مذہب کے ماننے والوں کو دی گئی اجازت کی طرح ان تین دنوں میں مساجد کو کھلے رکھنے کی اجازت دی جائے۔

اس موقع پر انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ سپریم کورٹ نے اس ضمن میں جو ہدایات دی ہیں کہ مرکزی حکومت کے ذریعہ مذہبی مقامات کو کھولے جانے کے تعلق سے جاری معیاری آپریٹنگ طریقہ کار(ایس او پی)کے تحت عمل کیا جانا چاہیے، تو مسلمان بھی ان ہدایات پر عمل کریں گے اورکورونا وائرس وبا کی صورت حال کے پیش نظر حکومت مہاراشٹر کی جانب سے جاری دیگر احتیاطی تدابیر اور محفوظ جسمانی فاصلے کا خاص خیال رکھا جائے گا اس لیے احتیاطی تدابیر کو برقرار رکھتے ہوئے مذہبی رسومات و عبادات کی اجتماعی ادایئگی کے لیے مساجد کو کھولنے کی اجازت دی جائے۔

واضح رہے کہ آل اندیا سنی جمعیتہ العلماء، رضا اکیڈمی، تحریک درود و سلام، آل انڈیا مساجد کونسل، انجمن برکات رضا، سنی تبلیغی جماعت وغیرہ تنظیموں اور جماعتوں نے بھی حکومت مہاراشڑ سے مظالبہ کیا ہے کہ 8 تا 10 محرم الحرام کو مساجد کھلی رکھنے اور نماز جمعہ ادا کرنےکی اجازت دی جائے، حکومت کی جانب سےجو بھی رہنما ہدایات اور احتیاطی تدابیر بتائی گئی ہیں ان پر عمل کیا جائے گا۔

عارف نسیم خان نے مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے سے کیے گئے اپنے مطالبہ میں واضح کیا کہ یہ مہینہ مسلمانوں کے لیے کئی لحاظ سے اہمیت کا حامل ہے اور شریعت مطہرہ نے اس ماہ کو حرمت و احترام والا مہینہ کہا ہے اس لیے جہاں مسلمانانِ اسلام اس مبارک مہینہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے فرمودات کے مطابق روزہ و صدقات اور خصوصی عبادات کا اہتمام کرتے ہیں، تو وہیں اہل تشیع (شیعہ حضرات) اس ماہ میں مجالس عزاء اور محافل ماتم کا اہتمام کرتے ہیں۔

محمد عارف نسیم خان نے مزید کہا کہ 'اسی کے پیش نظر 8 تا 10 محرم الحرام کو کی جانے والی عبادات اور دیگر مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لیے جین مذہب کے ماننے والوں کو دی گئی اجازت کی طرح ان تین دنوں میں مساجد کو کھلے رکھنے کی اجازت دی جائے۔

اس موقع پر انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ سپریم کورٹ نے اس ضمن میں جو ہدایات دی ہیں کہ مرکزی حکومت کے ذریعہ مذہبی مقامات کو کھولے جانے کے تعلق سے جاری معیاری آپریٹنگ طریقہ کار(ایس او پی)کے تحت عمل کیا جانا چاہیے، تو مسلمان بھی ان ہدایات پر عمل کریں گے اورکورونا وائرس وبا کی صورت حال کے پیش نظر حکومت مہاراشٹر کی جانب سے جاری دیگر احتیاطی تدابیر اور محفوظ جسمانی فاصلے کا خاص خیال رکھا جائے گا اس لیے احتیاطی تدابیر کو برقرار رکھتے ہوئے مذہبی رسومات و عبادات کی اجتماعی ادایئگی کے لیے مساجد کو کھولنے کی اجازت دی جائے۔

واضح رہے کہ آل اندیا سنی جمعیتہ العلماء، رضا اکیڈمی، تحریک درود و سلام، آل انڈیا مساجد کونسل، انجمن برکات رضا، سنی تبلیغی جماعت وغیرہ تنظیموں اور جماعتوں نے بھی حکومت مہاراشڑ سے مظالبہ کیا ہے کہ 8 تا 10 محرم الحرام کو مساجد کھلی رکھنے اور نماز جمعہ ادا کرنےکی اجازت دی جائے، حکومت کی جانب سےجو بھی رہنما ہدایات اور احتیاطی تدابیر بتائی گئی ہیں ان پر عمل کیا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.