مالیگاؤں: مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں شادی بیاہ کی بے جا رسوم اور فضول اخراجات سے نجات کے ساتھ ہی سادگی اور سنت طریقہ کے پیغام کو عام کرنے کے لیے اجتماعی نکاح کا اہتمام کیا گیا۔ شہر کے کشادہ شادی ہال انصار جماعت خانہ و بنکر لانس میں گزشتہ روز حضرت شاہ ثقلین اکیڈمی آف انڈیا مالیگاؤں یونٹ نے جشن شاہ شرافت میاں کے موقع پر 40 ضرورت مند لڑکیوں کے اجتماعی نکاح کا اہتمام کیا۔ اس موقع پر بریلی شریف سے پیر و مرشد شاہ محمد ثقلین میاں حضور تشریف لائے اور ان کی ہی نگرانی و سرپرستی میں 40 ضرورت مند لڑکیوں کا عقد کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:
اکیڈمی کے ذمہ داروں نے بڑے پیمانے پر انتظام کیا تھا۔ پانی، شربت، سوہن پٹی (پاپڑی) کی ضیافت سے حاضرین کی تواضع کی گئی۔ 40 دولہوں کو اسٹیج پر تین قطار میں ترتیب سے بٹھایا گیا۔ سب کے سب ایک جیسے لباس میں ملبوس محفل میں خوشنما رنگ بھر رہے تھے۔ شہر کے 8 علمائے کرام نے نکاح کے رجسٹر بھرتے ہوئے وکیل اور گواہوں کی موجودگی میں ایجاب وقبول کروایا۔ ممبئی سے تشریف لائے ایک عالم دین حضرت مولانا و حافظ شاہد نے خطبہ نکاح کی خواندگی کی۔ دلہنوں کو علاحدہ پنڈال میں بٹھایا گیا۔ جہاں پردے کا خاص اہتمام کیا گیا تھا۔ نکاح کے بعد، پیر و مرشد شاہ محمد ثقلین میاں حضور نے دعا فرمائی۔ انہوں نے دولہا، دلہن اور حاضرین کو پیغام دیا کہ نکاح کو آسان بنائیں، فضول کے اخراجات اور خرافات و بیجا رسوم سے بچیں۔
اس دوران دولہا اور دلہن کو حضرت شاہ ثقلین اکیڈمی آف انڈیا مالیگاؤں یونٹ کی جانب سے گھریلو استعمال کی اشیاء پر مشتمل سامان کا تحفہ پیش کیا گیا۔ جب کہ بریلی، ممبئی، سورت، راجکوٹ، جیٹ پور، جھانسی، دہلی، بھروچ اور مالیگاؤں شہر اور قصبے کے بہت سی مشہور شخصیات و سلسلۂ شرافتیہ سے منسلک افراد بڑی تعداد میں موجود رہے۔ وہیں آنے والے تمام معززین اور علمائے کرام کو حضرت شاہ ثقلین اکیڈمی آف انڈیا مالیگاؤں یونٹ کی جانب سے تحائف پیش کیے گئے۔ آخر میں حضرت شاہ ثقلین اکیڈمی آف انڈیا مالیگاؤں یونٹ نے آنے والے تمام معززین کا شکریہ ادا کیا۔