ETV Bharat / state

کبھی خشک سالی تو کبھی بارش کا قہر - مراٹھواڑا میں شدید بارش سے فصل برباد

ریاست مہاراشٹر کا مراٹھواڑہ خطہ ان دنوں آسمانی قہر کی زد میں ہے۔ مسلسل دو ہفتوں سے جاری موسلادھار بارش سبب کسانوں کی فصلیں تباہ و برباد ہوگئی ہیں۔

کبھی خشک سالی تو کبھی بارش کا قہر
author img

By

Published : Oct 31, 2019, 11:45 PM IST

موسلادھار بارش کی وجہ سے کسانوں کی خریف، مکئی، باجرہ، کپاس، انگور اور انار کی فصلیں پوری طرح سے برباد ہوگئی ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہےکہ 'صرف ضلع اورنگ آباد میں پچہتر فیصد فصلیں برباد ہو چکی ہیں۔ صورتحال اتنی ابتر ہوگئی ہے کہ کسان اب دانے دانے کو محتاج نظر آرہے ہیں۔'

کبھی خشک سالی تو کبھی بارش کا قہر
کبھی خشک سالی تو کبھی بارش کا قہر
کبھی خشک سالی تو کبھی بارش کا قہر
کبھی خشک سالی تو کبھی بارش کا قہر
کبھی خشک سالی تو کبھی بارش کا قہر

واضح رہے کہ مراٹھواڑہ خطہ گزشتہ چار برس سے خشک سالی جیسی قدرتی آفات سے دوچار ہے جس کے مدنظر رواں برس مصنوعی بارش کا تجربہ کیا گیا مگر اس کے اثرات صرف سرکاری کاغذات تک ہی محدود رہے۔ تاہم کسان اس بار کچھ پرامید تھے لیکن مانسون کے ختم ہونے کے بعد گزشتہ 15 روز سے مسلسل جاری بارش نے مکئی، باجرہ، کپاس اور دیگر فصلوں کو پوری طرح سے برباد کردیا ہے۔

ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے اورنگ آباد سے تیس کلو میٹر کے فاصلے پر واقع پان باڑی گاؤں کا جائزہ لیا۔ اس دوران معلوم ہوا کہ کھیت میں لہلہاتی فصلوں کو کیڑا لگ چکا ہے۔ مکئی اور باجرہ کی کونپلیں پھوٹ چکی ہیں۔ تقریبا تیس ہزار ہیکڑ رقبے پر پھیلی فصلیں برباد ہوچکی ہیں۔

وہیں ضلع اورنگ آباد کے سینکڑوں گاؤں میں اس بارش نے سفید سونا کہلانے والی کپاس کی فصلوں کو برباد کردیا ہے۔ ساتھ میں سویا بین، انار، انگور، پیاز اور ادرک کی فصلوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

اس سلسلے میں اورنگ آباد کے رکن پارلیمان امتیاز جلیل نے ریاستی حکومت سے فوری طور پر کسانوں کو راحتی پیکیج دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

کسان لیڈر جیاجی راؤ سوریہ ونشی نے حکومت پر زور دیا کہ 'سیٹلائٹ کی مدد سے کسانوں کے نقصان کا تخمینہ لگایا جائے اور کسانوں کو راحت پہنچائی جائے۔'

انہوں نے مزید کہا کہ 'اس قدرتی آفت سے کسانوں کی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں جس کی وجہ سے وہ خودکشی جیسا قدم اٹھا سکتے ہیں۔'

رواں برس پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ مانسون گزرنے کے بعد جیکواڑی ڈیم کے سولہ دروازے کھولنے پڑے۔ اس سے مانسون کے بعد کی بارش کی شدت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

سرکاری حکام کسانوں کے نقصانات کا اندازہ لگانے میں مصروف ہیں لیکن اگر کسانوں تک فوری امداد نہیں پہنچی تو مراٹھواڑہ میں صورت حال ابتر ہو سکی ہے۔

موسلادھار بارش کی وجہ سے کسانوں کی خریف، مکئی، باجرہ، کپاس، انگور اور انار کی فصلیں پوری طرح سے برباد ہوگئی ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہےکہ 'صرف ضلع اورنگ آباد میں پچہتر فیصد فصلیں برباد ہو چکی ہیں۔ صورتحال اتنی ابتر ہوگئی ہے کہ کسان اب دانے دانے کو محتاج نظر آرہے ہیں۔'

کبھی خشک سالی تو کبھی بارش کا قہر
کبھی خشک سالی تو کبھی بارش کا قہر
کبھی خشک سالی تو کبھی بارش کا قہر
کبھی خشک سالی تو کبھی بارش کا قہر
کبھی خشک سالی تو کبھی بارش کا قہر

واضح رہے کہ مراٹھواڑہ خطہ گزشتہ چار برس سے خشک سالی جیسی قدرتی آفات سے دوچار ہے جس کے مدنظر رواں برس مصنوعی بارش کا تجربہ کیا گیا مگر اس کے اثرات صرف سرکاری کاغذات تک ہی محدود رہے۔ تاہم کسان اس بار کچھ پرامید تھے لیکن مانسون کے ختم ہونے کے بعد گزشتہ 15 روز سے مسلسل جاری بارش نے مکئی، باجرہ، کپاس اور دیگر فصلوں کو پوری طرح سے برباد کردیا ہے۔

ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے اورنگ آباد سے تیس کلو میٹر کے فاصلے پر واقع پان باڑی گاؤں کا جائزہ لیا۔ اس دوران معلوم ہوا کہ کھیت میں لہلہاتی فصلوں کو کیڑا لگ چکا ہے۔ مکئی اور باجرہ کی کونپلیں پھوٹ چکی ہیں۔ تقریبا تیس ہزار ہیکڑ رقبے پر پھیلی فصلیں برباد ہوچکی ہیں۔

وہیں ضلع اورنگ آباد کے سینکڑوں گاؤں میں اس بارش نے سفید سونا کہلانے والی کپاس کی فصلوں کو برباد کردیا ہے۔ ساتھ میں سویا بین، انار، انگور، پیاز اور ادرک کی فصلوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

اس سلسلے میں اورنگ آباد کے رکن پارلیمان امتیاز جلیل نے ریاستی حکومت سے فوری طور پر کسانوں کو راحتی پیکیج دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

کسان لیڈر جیاجی راؤ سوریہ ونشی نے حکومت پر زور دیا کہ 'سیٹلائٹ کی مدد سے کسانوں کے نقصان کا تخمینہ لگایا جائے اور کسانوں کو راحت پہنچائی جائے۔'

انہوں نے مزید کہا کہ 'اس قدرتی آفت سے کسانوں کی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں جس کی وجہ سے وہ خودکشی جیسا قدم اٹھا سکتے ہیں۔'

رواں برس پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ مانسون گزرنے کے بعد جیکواڑی ڈیم کے سولہ دروازے کھولنے پڑے۔ اس سے مانسون کے بعد کی بارش کی شدت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

سرکاری حکام کسانوں کے نقصانات کا اندازہ لگانے میں مصروف ہیں لیکن اگر کسانوں تک فوری امداد نہیں پہنچی تو مراٹھواڑہ میں صورت حال ابتر ہو سکی ہے۔

Intro:مراٹھواڑہ    ریجن ان دنوں  قہر آسمانی  کی زد میں  ہے ، یہ قہر پچھلے دو ہفتوں  سے مانسون کے بعد کی بارش کی صورت میں  نازل  ہوا ہے ، اس کا نتیجہ یہ  ہوا کہ مراٹھواڑہ کے تمام اضلاع میں  کسانوں کی خریف کی   کھڑی فصلیں تباہ وتاراج ہوگئیں،  مکئی، باجرہ ، کپاس، انگور اور انار کی  پیداوار پوری طرح سے ناکارہ  ہوچکی ہے ،ماہرین کا کہنا ہیکہ صرف اورنگ آباد ضلع میں پچھتر فیصد فصلیں برباد ہوچکی ہیں صورتحال  اتنی ابتر  ہوگئی   ہیکہ  کسان اب دانے دانے کو محتاج نظر آرہے ہیں ،  Body:وی او اول

  چار سال خشک سالی کا سامنا رہا ، اس سال مانسون کے باوجود بارش نہیں ہوئی تو مصنوی بارش کا تجربہ کیا گیا جس کے  اثرات صرف سرکاری کاغذوں پر ظاہر ہوئے  تاہم  کسان اس  مرتبہ  کچھ  پر امید تھے کہ  ان کی فصلیں تیار ہونے لگی تھی  لیکن مانسون ختم  ہونے کے بعد پچھلے پندرہ دنوں سے جاری بارش نے     ایسا قہر برپا کیا کہ مکئی، باجرہ ، کپاس  پوری طرح سے  تباہ  ہوگئیں  ای ٹی وی بھارت  کی ٹیم نے  اورنگ آباد سے تیس کلو  میٹر فاصلے  پر واقع پان باڑی گاؤں کا جائزہ لیا تو پایا کہ کھیت  گیلے  کھنڈروں میں  تبدیل  ہوچکے ہیں  لہلہاتی فصلوں کو  کیڑا لگ چکا ہے  مکئی اور باجرہ  کی کونپلیں پھوٹ چکی  ہیں ، تقریباً تیس ہزار ہیکٹر رقبے  پر پھیلی  پیداوار  برباد ہوچکی  ہے  پانباڑی کے کسانوں نے اپنی بپیتا کچھ  اسطرح بیان کی ۔


 بائٹ ۔۔۔۔۔۔ کسان

 بائٹ ۔۔۔۔۔۔ کسان

 بائٹ ۔۔۔۔۔۔ کسان

 بائٹ ۔۔۔۔۔۔ کسان

 وی او دوم 

 اورنگ آباد ضلع کے سینکڑوں دیہاتوں میں  واپسی کی بارش  نے سفید سونا کہلانے وا  لی کپاس کی فصلوں کو برباد کردیا، سویابین، انار اور  انگور پر بھی اس بارش کا اثر ہوا اتنا ہی نہیں پیاز اور ادرک  کی فصلوں کو بھی غیر معمولی نقصان پہنچا ہے ،  آسمانی قہر کا سامنا کررہے کسان اپنی بتاہ  ہوتی فصلوں  کو اس امید پر  ٹٹول رہے ہیں  کہ شاید ہی ان کے ہاتھ کچھ لگ جائے ،  کھیت ایک طرح سے دلدل کا منظر  پیش کررہے ہیں  بارش تھم چکی ہے  لیکن  بے موسم کی بارش نے جو قہر برپا کیا کسان اس سے ابرتے نظر نہیں آرہے ہیں ۔


 بائٹ ۔۔۔۔۔۔ کسان

 بائٹ ۔۔۔۔۔۔ کسان

 بائٹ ۔۔۔۔۔۔ کسان

 بائٹ ۔۔۔۔۔۔ کسان

 وی او سوم 

 اس سلسلے میں  اورنگ آباد کے  رکن پارلیمنٹ  امتیاز جلیل نے ریاستی حکومت کو  مکتوب روانہ کرکے  فوری کسانوں کو  راحتی پیکیج دینے کا مطالبہ کیا ہے ، کسان لیڈر جیاجی راؤ سوریہ ونشی نے  حکومت  پر زور دیا کہ سیٹلائٹ کی مدد سے کسانوں کو ہوئے نقصان کا  تخمینہ لگایا جائے اور  بلاتاخیر گیلے قحط کا اعلان کیا جائے ، بصورت دیگر مراٹھواڑہ میں ایک مرتبہ پھر خودکشی کی لہر چل پڑے گی کیونکہ  بارش نے کسانوں کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے ۔
بائٹ ۔۔۔۔ جیا جی راؤ سوریہ ونشی۔۔۔۔ کسان لیڈر، اورنگ آباد 

 بائٹ ۔۔۔۔ امتیاز جلیل ۔۔۔۔ ایم آئی ایم ، رکن پارلیمنٹ ، اورنگ آباد 
Conclusion:اس سال  پہلی مرتبہ ایسا ہوا کہ  مانسون گزرنے کے بعد جیکواڑی ڈیم کے سولہ دروازے  کھولنے پڑے، اس سے  مانسون کے بعد کی بارش کی شدت کا اندازہ لگایا جاسکتا  ہے ،  سرکاری حکام  کسانوں کو ہوئے نقصان کا تخمینہ   کیسے لگائے  اس جگل  بندی میں مصروف ہیں لیکن  اگر  کسانوں تک فوری امداد نہیں  پہنچی تو مراٹھواڑہ  میں  ہاہا کار مچ سکتی ہے ۔

 اینڈ  پی ٹی سی 
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.