آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سکریٹری مولانا عمرین محضوظ رحمانی کی ایماء پر منعقد پریس کانفرس میں 'دستور ہند بچاؤ کمیٹی' تشکیل دی گئی، بعد ازاں شب میں ایک مشاورتی میٹنگ میں تمام مسلک و سماجی تنظیموں کے سرکردہ افراد نے شرکت کی۔
17 دسمبر 2019 کی شام میں اردو میڈیا سینٹر پر برادران وطن کے ساتھ دستور ہند بچاؤ کمیٹی کی ایک اہم میٹنگ منعقد کی گئی، اس میٹنگ میں مولانا عمرین محضوظ رحمانی نے مالیگاؤں بند، احتجاجی جلسہ اور ریلی کا اعلان کیا اور 18 دسمبر 2019 کو شام 6 بجے سے رات 10 بجے تک قدوائی روڈ پر احتجاجی جلسہ منعقد کیا جائے گا جبکہ 19 دسمبر کو صبح دس بجے سے دوپہر ایک بجے تک احتجاجی ریلی نکالی جائے گی اس کے علاوہ شہر بھر کے تمام کاروبار کو بند کرنے کی اپیل کی گئی ہے، البتہ مدارس، اسکولوں اور کالجوں کو اس میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔
گزشتہ روز ہونے والی میٹنگ میں اس مشاورتی میٹنگ میں جمعیت اہل حدیث سے مولانا فضل الرحمن محمدی، جمعیت اہل حدیث کے امیر مولانا شکیل فیضی، جماعت اسلامی کے امیر عبدالعظیم فلاحی، مدرسہ معہد ملت کے شیخ الحدیث مولانا ادریس قاسمی، قاضی شریعت مفتی محمد حسنین محفوظ نعمانی، جمعیتہ علماء مالیگاؤں مولانا ارشد مدنی گروپ سے مولانا امتیاز اقبال، مولانا محمود مدنی گروپ سے حافظ انیس اظہر اور دیگر ملی شخصیات نے شرکت کی۔
مشاورتی میٹنگ میں برادران وطن، ملی، سماجی و سیاسی تنظیموں کے نمائندہ افراد نے شرکت کی، اس میٹنگ کی صدارت مولانا عمرین محضوظ رحمانی اور نظامت شاکر شیخ نے کی۔
ملی تنظیموں کے علاوہ سیاسی شخصیات نے بھی اس میٹنگ میں شرکت کی جس میں ونچت اگھاڑی کے بھرت مہسدے، نکھل پوار (آمہی مالیگاونکر)، بی ایس پی کے رمیش نکم، این سی پی کے یوسف سیٹھ، سماجوادی پارٹی کے زین الدین شامل تھے۔
ان سب کے علاوہ سینکڑوں کی تعداد میں شہر کی ہندو مسلم سرکردہ شخضیات نے شرکت کی۔