شہر مالیگاؤں کے متعدد بک اسٹالز مالکان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے سبب لاک ڈاؤن کی وجہ سے ماہ رمضان المبارک میں دینی و اسلامی کتابوں کی فروخت میں زبردست کمی واقع ہوئی ہے۔
مسلمانوں کا مقدس مہینہ رمضان المبارک سایہ فگن ہے اور اس مہینہ میں مسلم طبقہ تلاوت کے لیے قرآن پاک، سپارے تسبیح اور رحل سمیت دیگر اسلامی وظائف، کتب فروشوں سے ہدیہ دے کر حاصل کرتے ہیں لیکن گزشتہ برس کی طرح امسال بھی کورونا وائرس کی وجہ سے کتابوں اور دیگر اسلامی چیزوں می خرید و فروخت میں نمایاں کمی دیکھی جارہی ہے۔
رواں برس کورونا وائرس وبا کی دوسری لہر نے پہلے سے کہیں زیادہ قہر برپا کر رکھا ہے جس کے سبب ضروری اشیاء کی فہرست میں نہ شامل ہونے والی چیزوں اور ان دکانوں پر انتظامیہ کی جانب سے شرائط کا اطلاق اور پابندی عائد ہے۔
انہیں سب میں شامل دینی و اسلامی کتابیں بھی ہیں چونکہ رمضان المبارک میں ان چیزوں کی فروخت کافی بڑھ جاتی ہے اور کتب فروش طبقہ اس ماہ میں اچھی کمائی کر لیتا ہے لاک ڈاؤن کی پابندیوں کے درمیان انتظامیہ نے صرف اخبار فروخت کرنے کی ہی اجازت دی ہے۔
اس تعلق سے مسلم اکثریتی شہر مالیگاوں کے چند کتب فروش نے بتایا کہ رواں برس دینی کتابوں سمیت تسبیح رحل وغیرہ کی فروخت میں زبردست کمی آئی ہے جس کی ایک وجہ یہ ہے کہ انتظامیہ دن میں صرف چند گھنٹے ہی دکانیں کھولنے کی اجازت دی ہے اور لوگوں میں بھی پہلے کی طرح جوش و خروش نہیں ہے۔
شہر کے زیادہ تر دکاندار اس بات سے پریشان ہیں کہ اگر حالات آئندہ بھی ایسے ہی رہے تو ان کا کتابوں کا کاروبار بالکل ختم ہوجائے گا اور اب انتظامیہ کو اس جانب توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ کتب فروشوں کے کاروبار میں کچھ حد تک بہتری آسکے۔