میٹنگ کا مقصد پاور لوم کارخانے بند کرنے کے بعد مالیگاؤں شہر کے پاور لوم مزدوروں کو بند کے دوران اُن کا معاوضہ جسے مقامی زبان میں کھوٹی کہا جاتا ہے وہ مزدوروں کو واپس دلانے پر غور و خوض کرنا تھا۔
اس سلسلے میں بہت سارے مقررین نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا، مقررین میں راشٹریہ جنتا دل کے رہنما و صدر فاروق فردوسی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مالیگاؤں شہر کے سرمایہ داروں کو چاہئے کہ وہ مزدوروں کی کھوٹی ادا کریں کیونکہ یہ ان کا حق ہے۔
امن گھٹنی یونین کے سیکریٹری جابر شاہ نے کہا کہ شہر کے مزدوروں کو بیدار کرکے سرمایہ داروں کی غلط پالیسیوں کے خلاف اتحاد بنانے کی ضرورت ہے اور مزدوروں کو کھوٹی دلانے کے لیے انقلاب زندہ آباد کے نعروں کے ساتھ تحریک چلانا بھی ضروری ہے۔
سیٹو مزدور یونین کے ذمہّ دار کارکن کامریڈ اظہر خان نے بھی تقریر کرتے ہوئے کہا کہ مالیگاؤں شہر کے متعدد کارخانے مزدوروں کے ساتھ ہمیشہ سوتیلا سلوک کرتے ہیں اور انھیں کھوٹی دینے سے محروم رکھتے ہیں اگر شہر کے کارخانے شہر کے مزدوروں کو کھوٹی نہیں دیں گے تو ہم تحریک کا راستہ اپنائیں گے۔
اس کے بعد مالیگاؤں شہر کی مشہور شخصیت کامریڈ چاند چاچا نے اپنی تقریر کا آغاز کرتے ہوۓ تمام تنظیموں اور پارٹیوں کے ذمہّ داران کا شکریہ ادا کیا اور ساتھ ہی یہ کہا کہ ہم سب لوگوں کو مل کر ایمانداری کے ساتھ اتحاد بنا کر مزدوروں کا حق دلانے کیلئے سڑکوں پر آکر جدوجہد کرنا چاہیے۔
عوامی وکاس پارٹی کے ریاستی صدر رضوان بھائی بیٹری والا نے شہر کے کارخانہ داروں کو للکارتے ہوئے کہا کہ جب بھی مزدوروں کا حق یا کھوٹی دینے کی بات آتی ہے تو شہر کا ہر کارخانہ دار شاہی فقیر اور کنگال بن جاتا ہے۔
اس کے بعد سماج وادی پارٹی کے صدر شریف منصوری نے تقریر کرتے ہوۓ کہا کہ پارٹی کے تمام ورکر اور ذمہّ داران مزدوروں کی حق کی لڑائی لڑنے کیلئے کمیونسٹ پارٹی اور مزدوروں کے ساتھ ہیں اور آخر تک لڑتے رہیں گے۔
ان کے علاوہ شہر بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی کے جوائنٹ سیکرٹری کامریڈ مقصود انصاری نے کہا کہ مالیگاؤں شہر میں ہم ہمیشہ مزدوروں کے حق میں لڑتے ہیں اس کے برعکس شہر کے سرمایہ دار ہمارے خلاف رہتے ہیں لیکن ہم مزدوروں کیلئے لڑائی لڑتے رہیں گے اور مزدوروں کو ان کا حق دلا کر رہیں گے۔
اس کے علاوہ 'سی پی آئی' ضلع کونسل ممبر کامریڈ فیضان انصاری نے کہا کہ مزدوروں کو ان کا حق اور کھوٹی ملنا چاہیے اس لیے مل کر جدوجہد کرنا چاہیے اور ساتھ ہی بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی کی طاقت بڑھانا چاہیے۔ اور پارٹی کی ممبر سازی کرتے ہوئے بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی کو مظبوط کرنا چاہیے۔
اس کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی کے شمالی مہاراشٹر کے صدر شیخ حمید کالا گاندھی نے اپنی تقریر کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ مالیگاؤں شہر سمیت پورے بھارت میں مہنگائی آسمان سے باتیں کررہی ہے۔ 80 روپیہ کلو والا تیل آج 160 روپیہ کلو مل رہا ہے۔ ہر چیز مہنگی مل رہی ہے۔ مزدور مہنگائی کا بوجھ برداشت نہیں کر پا رہا ہے۔ اس پر ستم یہ کہ شہر کے کارخانہ دار اپنا کاروبار بند کردے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قانونی طور پر 4 لوم چلانے کا ہے لیکن مزدوروں سے 12 اور 16 لوم چلوایا جاتا ہے اور 8 گھنٹہ لوم چلوانا چاہیے لیکن مزدوروں سے 12 گھنٹہ لوم چلواتے ہیں جبکہ سرمایہ دار مزدوروں کو 4 گھنٹے زیادہ محنت کرنے کی مزدوری نہیں دی جاتی۔
کالا گاندھی نے بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی کے ورکرس اور سیکریٹری کامریڈ مرتضیٰ انصاری سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ منگل کے روز شہر کے ایڈیشنل کلکٹر سے وفد کی شکل میں مل کر میمورنڈم دیکر کلکٹر صاحب سے مطالبہ کیا جائے کہ بند کارخانوں کا پنچ نامہ کرکے مزدوروں کو بند کی کھوٹی دی لائی جائے۔
آخر میں بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی کے سیکریٹری کامریڈ مرتضی انصاری نے صدارتی خطبے میں کہا کہ شہر کے کارخانہ دار شہر کے مزدوروں کے باعث ترقی کرتے ہیں۔ وہ اپنے شہر کے مزدوروں کو رسوا کیوں کرتے ہیں؟ نظر انداز کیوں کرتے ہیں؟ شہر کے کارخانہ داروں کو مزدوروں کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔
ہم بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی کے ذمہّ داران مزدوروں کے حق اور کھوٹی دلانے کیلئے کارخانے داروں سے لڑائی نہیں کریں گے۔ انسانیت کے ناطے بات چیت کرکے مزدوروں کیلۓ کھوٹی دلانے کا حل نکالیں گے اور مزدوروں کے حق کیلئے قانونی لڑائی جاری رکھیں گے۔