ETV Bharat / state

Gulzar Azmi On Gyanvapi Masjid Issue: 'گیان واپی مسجد معاملے میں مسلم نمائندوں کو ٹی وی پر بحث و مباحثہ سے گریز کرنا چاہئے'

گیان واپی مسجد معاملے Gyanvapi Masjid Issue پر گلزا ر اعظمی نے کہا کہ ٹی وی اور دیگر ذرائع ابلاغ پر بحث کرنے والے نام نہاد مسلم نمائندوں کو اپنی روش سے باز آجانا چاہئے، ان کی ان حرکتوں سے فائدہ تو کچھ ہوگا نہیں لیکن نقصان ضرور ہوگا۔ مباحثہ میں حصہ لینے والے حضرات اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ فیصلہ ٹی وی چینلوں پر نہیں بلکہ عدالتوں میں ہوگا۔Gulzar Azmi On Gyanvapi Masjid Issue

Gulzar Azmi On Gyanvapi Masjid Issue: 'گیان واپی مسجد معاملے میں مسلم نمائندوں کو ٹی وی پر بحث و مباحثہ سے گریز کرنا چاہئے'
Gulzar Azmi On Gyanvapi Masjid Issue: 'گیان واپی مسجد معاملے میں مسلم نمائندوں کو ٹی وی پر بحث و مباحثہ سے گریز کرنا چاہئے'
author img

By

Published : Jun 1, 2022, 10:32 PM IST

ممبئی: گیان واپی مسجد کا معاملہ وارانسی سیشن عدالت میں زیر سماعت ہے اور مسلم فریق (انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی) کی طرٖ ف سے وکلاء پیروی کررہے ہیں۔ دوسری طرف میڈیا میں بھی روز مقدمہ کو لیکر بحث و مباحثہ ہوتا ہے۔ Gulzar Azmi On Gyanvapi Masjid Issue

وہیں اس معاملے پر جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ Jamiat Ulema Maharashtra Legal Aid Committee head گلزار اعظمی نے ممبئی میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ مسلم نمائندوں کو گیان واپی مسجد اور دیگر مساجد پر بحث کرنے کے لیے ٹی وی چینلوں پر جانا مناسب نہیں ہے، بغیر کسی تیاری کے بحث میں حصہ لینے والوں کو گودی میڈیا کے شکنجے سے بچنے کے لیے ایسے پروگرامز میں شرکت نہیں کرنا چاہئے۔

گلزا ر اعظمی نے کہا کہ ایک جانب جہاں انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی ضلعی عدالت میں مقدمہ کی پیروی کررہی ہے، وہیں سپریم کورٹ میں وشو بھدرا پجاری پروہت مہا سنگھ اور دیگر نے پلیس آف ورشپ قانون 1991 کی قانونی حیثیت کو چیلنج کرتے ہوئے عدالت سے کہا ہے کہ یہ قانون غیر آئینی ہے لہذا اسے ختم کیاجائے تاکہ گیان واپی مسجد سمیت دیگر مساجد کو مندر وں میں تبدیل کیا جاسکے۔ Gulzar Azmi On Gyanvapi Masjid Issue

معاملے کی حساسیت اور اہمیت کے پیش نظر صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا ارشد مدنی کی خاص ہدایت پر جمعیۃ علماء ہند نے وشو بھدرا پجاری پروہت مہا سنگھ اور دیگرکی جانب سے داخل پٹیشن کی مخالفت کرنے کے لیئے مداخلت کار کی درخواست سپریم کورٹ آف انڈیا میں داخل کردی ہے، جس کا نمبر 54990/2020 IA-ہے۔ اس پٹیشن پر ایک مرتبہ 10 جولائی 2020 کو سماعت عمل میں آئی تھی، جمعیۃ علماء کی جانب سے سینیئر ایڈوکیٹ ڈاکٹر راجیو دھون عدالت میں پیش ہوئے تھے اور اب 19 جولائی 2022 کو ایک مرتبہ پھر اس پٹیشن پر سپریم کورٹ آف انڈیا میں سماعت متوقع ہے۔ Gulzar Azmi On Gyanvapi Masjid Issue

یہ بھی پڑھیں: Owaisi on Gyanvapi Masjid: گیان واپی مسجد سروے کا ویڈیو لیک، اسدالدین اویسی کی تنقید

گلزار اعظمی نے کہا کہ پلیس آف ورشپ قانون کو چیلنج کرنے کے لیئے سپریم کورٹ میں دیگر ہندو تنظیموں نے پٹیشن داخل کی ہے، جمعیۃ علما ء ہند ان تمام عرضداشتوں کی مخالفت کریگی۔ انہوں نے کہا کہ ٹی وی اور دیگر ذرائع ابلاغ پر بحث کرنے والے نام نہاد مسلم نمائندوں کو اپنی روش سے باز آجانا چاہئے، ان کی ان حرکتوں سے فائدہ تو کچھ ہوگا نہیں لیکن نقصان ضرور ہوگا۔ مباحثہ میں حصہ لینے والے حضرات اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ فیصلہ ٹی وی چینلوں پر نہیں بلکہ عدالتوں میں ہوگا۔ Gulzar Azmi On Gyanvapi Masjid Issue

ممبئی: گیان واپی مسجد کا معاملہ وارانسی سیشن عدالت میں زیر سماعت ہے اور مسلم فریق (انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی) کی طرٖ ف سے وکلاء پیروی کررہے ہیں۔ دوسری طرف میڈیا میں بھی روز مقدمہ کو لیکر بحث و مباحثہ ہوتا ہے۔ Gulzar Azmi On Gyanvapi Masjid Issue

وہیں اس معاملے پر جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ Jamiat Ulema Maharashtra Legal Aid Committee head گلزار اعظمی نے ممبئی میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ مسلم نمائندوں کو گیان واپی مسجد اور دیگر مساجد پر بحث کرنے کے لیے ٹی وی چینلوں پر جانا مناسب نہیں ہے، بغیر کسی تیاری کے بحث میں حصہ لینے والوں کو گودی میڈیا کے شکنجے سے بچنے کے لیے ایسے پروگرامز میں شرکت نہیں کرنا چاہئے۔

گلزا ر اعظمی نے کہا کہ ایک جانب جہاں انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی ضلعی عدالت میں مقدمہ کی پیروی کررہی ہے، وہیں سپریم کورٹ میں وشو بھدرا پجاری پروہت مہا سنگھ اور دیگر نے پلیس آف ورشپ قانون 1991 کی قانونی حیثیت کو چیلنج کرتے ہوئے عدالت سے کہا ہے کہ یہ قانون غیر آئینی ہے لہذا اسے ختم کیاجائے تاکہ گیان واپی مسجد سمیت دیگر مساجد کو مندر وں میں تبدیل کیا جاسکے۔ Gulzar Azmi On Gyanvapi Masjid Issue

معاملے کی حساسیت اور اہمیت کے پیش نظر صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا ارشد مدنی کی خاص ہدایت پر جمعیۃ علماء ہند نے وشو بھدرا پجاری پروہت مہا سنگھ اور دیگرکی جانب سے داخل پٹیشن کی مخالفت کرنے کے لیئے مداخلت کار کی درخواست سپریم کورٹ آف انڈیا میں داخل کردی ہے، جس کا نمبر 54990/2020 IA-ہے۔ اس پٹیشن پر ایک مرتبہ 10 جولائی 2020 کو سماعت عمل میں آئی تھی، جمعیۃ علماء کی جانب سے سینیئر ایڈوکیٹ ڈاکٹر راجیو دھون عدالت میں پیش ہوئے تھے اور اب 19 جولائی 2022 کو ایک مرتبہ پھر اس پٹیشن پر سپریم کورٹ آف انڈیا میں سماعت متوقع ہے۔ Gulzar Azmi On Gyanvapi Masjid Issue

یہ بھی پڑھیں: Owaisi on Gyanvapi Masjid: گیان واپی مسجد سروے کا ویڈیو لیک، اسدالدین اویسی کی تنقید

گلزار اعظمی نے کہا کہ پلیس آف ورشپ قانون کو چیلنج کرنے کے لیئے سپریم کورٹ میں دیگر ہندو تنظیموں نے پٹیشن داخل کی ہے، جمعیۃ علما ء ہند ان تمام عرضداشتوں کی مخالفت کریگی۔ انہوں نے کہا کہ ٹی وی اور دیگر ذرائع ابلاغ پر بحث کرنے والے نام نہاد مسلم نمائندوں کو اپنی روش سے باز آجانا چاہئے، ان کی ان حرکتوں سے فائدہ تو کچھ ہوگا نہیں لیکن نقصان ضرور ہوگا۔ مباحثہ میں حصہ لینے والے حضرات اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ فیصلہ ٹی وی چینلوں پر نہیں بلکہ عدالتوں میں ہوگا۔ Gulzar Azmi On Gyanvapi Masjid Issue

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.