تھانے:ملک میں بھلے ہی ترقی اور تیز رفتار رابطے کا دعویٰ کیا جاتا ہو، لیکن مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ کے ذریعہ گود لئے گاؤں کی خستہ حالت ان تمام دعووں کی قلعی کھولنے کے لئے کافی ہے۔ مہاراشٹر کے تھانے ضلع کے ایک گاؤں کوپری-پچپکھڑی وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے حلقہ میں آتا ہے۔ اس گاؤں میں سڑکوں کی خستہ حالت اور کمی کی کا خمیازہ ایک حاملہ خاتوں کو بھگتنا پڑا۔ اس خاتون نے قریبی اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی راستہ میں بچے کو جنم دیا۔ پٹیکچا پڈا گاؤں کی قبائلی خاتون کو اتوار کے روز ایک عارضی اسٹریچر پر لے جانا پڑا ، کیونکہ گاؤں میں آزادی کے 75 سال بعد بھی مناسب سڑکیں نہیں ہیں ۔ جس کی وجہ سے حاملہ خاتون کو تکالیف برداشت کرنا پڑتا ہے۔
خاتون کو اس کے اہل خانہ اور کچھ مقامی لوگوں نے قریبی پبلک ہیلتھ کیئر سنٹر پہنچایا ، ان کی قسمت اچھی تھی کیونکہ ساتھ میں ایک آشا کارکن بھی تھی۔ ایک لکڑی کے کھمبے پر ایک کپڑا باندھا گیا جس میں اس حاملہ خاتون کو رکھ کر ایک عارضی اسٹریچر بنانا پڑا ۔ کیونکہ قریبی اسپتال پہنچنے کیلئے ان لوگوں کو دشوار گزار پہاڑی راستے سے گزرنا تھا جو گاؤں سے تقریباً ساڑھے چار کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے۔ لیکن اس حاملہ خاتوں کو عارضی اسٹریچر کے علاوہ ایک اور مشقت برداشت کرنا پڑا ۔ اس خاتوں نے ضلع کے شاہ پور تعلقہ میں ٹرانزٹ میں بچے کو جنم دیا۔ خاتون کے ساتھ آنے والے ایک دیہاتی نے کہا کہ "خوش قسمتی سے، ایک آشا کارکن نے ہمارا ساتھ دیا اور نارمل ڈلیوری میں مدد کی،" ۔ آشا کارکن نے کہا کہ "اتوار کی صبح 9:30 بجے اسے تکلیف ہوئی، اس کے بعد ہم اسے عارضی اسٹریچر میں لے گئے اور چلنے لگے لیکن راستے میں اس نے بچے کو جنم دیا۔ ہمیں تقریباً 4 کلومیٹر پیدل جانا پڑا جب ایک جیپ آئی اور ہمیں اسپتال پہنچنے میں مدد دی۔ ماں اور بچہ محفوظ اور مستحکم ہیں،"
یہ بھی پڑھیں:ایمبولنس نہ ملنے پر بیٹا ماں کی لاش کو موٹر سائیکل پر لے جانے پر مجبور
مقامی لوگوں کا دعویٰ ہے کہ ان کے گاؤں کو وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے نے اس وقت گود لیا تھا جب وہ تھانے ضلع کے "سرپرست وزیر" تھے۔ ایک مقامی باشندہ نے کہا کہ "آزادی کے 75 سال گزرنے کے بعد بھی، وزیر اعلیٰ کے ضلع شاہ پور تعلقہ کے کئی دیہاتوں کو آج بھی سڑکیں، بجلی، پانی اور صحت جیسی بنیادی سہولیات میسر نہیں ہیں۔ آج بھی سڑکوں کی کمی کی وجہ سے ہمیں ہسپتال تک پیدل جانا پڑتا ہے"۔ گاؤں والوں کے مطابق "بعض اوقات ہیلتھ کیئر بروقت نہ ملنے کی وجہ سے جان بھی گنوانی پڑتی ہے۔ ریاستی حکومت سے کروڑوں روپے ملنے کے باوجود، یہ علاقہ ابھی تک ترقی سے دور ہے،"۔ انہوں نے ریاستی حکومت کے ساتھ عوامی نمائندوں سے مطالبہ کیا کہ اس طرح کی بنیادی سہولیات کو یقینی بنانے پر فوری توجہ دیں۔