مہاراشٹرا کے نائب وزیراعلیٰ اجیت پوار نے مرکزی حکومت پر زور دیا کہ 'وہ پیاز کی خریداری کے لئے 40،000 میٹرک ٹن سے نیشنل اگریکلچرل کوآپریٹو مارکیٹنگ فیڈریشن آف انڈیا کی مقرر کردہ حد کو بڑھا کر 50,000 میٹرک ٹن کردے'۔
مہاراشٹر میں پیاز کی اچھی پیداوار دیکھنے میں آئی ہے اور پیداوار بڑے پیمانے پر دستیاب ہے۔
پوار نے یہ مطالبہ مرکزی صارف امور، خوراک اور عوامی تقسیم کے وزیر رام ولاس پاسوان سے ایک خط میں کیا ہے۔
واضح رہے کہ نیشنل زرعی کوآپریٹو فیڈریشن آف انڈیا (نیفڈ) ایک مرکزی ایجنسی ہے جس کا مقصد کاشتکاروں کو فائدہ پہنچانے کے لئے زرعی پیداوار کی کوآپریٹو مارکیٹنگ (باہمی بازارکاری) کو فروغ دینا ہے۔
پوار نے کہا کہ 'مہاراشٹر میں پیاز کی اچھی پیداوار دیکھنے میں آئی ہے اور موجودہ وقت میں اس کی پیداوار ریاست میں زرعی پیداوار مارکیٹ کمیٹیوں میں بڑے پیمانے پر دستیاب ہے'۔
این سی پی کے سینئر رہنما نے مزید کہا کہ موجودہ کووڈ 19 کے بحران نے پیاز کی خریداری کو متاثر کیا ہے۔
پوار نے پیش گوئی کی کہ موسم کے مناسب حالات کے ساتھ ہی ربیع (موسم سرما) کے موسم میں پیاز کی پیداوار اونچی طرف ہوگی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ 'ایک بار جب ربیع سیزن کے دوران کی گئی فصل کو متاثر کرے گی تو قیمتیں بڑھے گی، جس سے کاشتکار بری طرح متاثر ہوں گے'۔
لہذا انھوں نے زور دیا ہے کہ خریداری کی حد کو بڑھا کر 50،000 میٹرک ٹن کیا جانا چاہئے۔