ETV Bharat / state

Waqf Property On Lease: 'وقف کی جائیدادیں لیز پر دی جا سکتی ہیں'

مہاراشٹر وقف بورڈ Maharashtra Waqf Board کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر انیس شیخ نے بتایا کہ ممبئی اور ممبرا میں وقف بورڈ کے قوانین Rules of the Waqf Board کے مطابق وقف بورڈ اور حکومت کی منظوری کے بعد وقف کی جائیدادیں Waqf properties لیز پر دی جا سکتی ہیں۔

Waqf Property On Lease: 'وقف کی جائیدادیں لیز پر دی جا سکتی ہیں'
Waqf Property On Lease: 'وقف کی جائیدادیں لیز پر دی جا سکتی ہیں'
author img

By

Published : Dec 8, 2021, 10:46 PM IST

ممبئی: مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ Maharashtra State Waqf Board کے تحت رجسٹرڈ ریاست کے مختلف اداروں کو مالی وسائل فراہم کرنے کے لیے ان اداروں کی جائیداد کو لیز پر دینے یا ازسرِ نو تعمیر کرنے کی منظوری اب دی جائےگی۔

وقف بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر انیس شیخ نے بتایا کہ ممبئی اور ممبرا میں وقف بورڈ کے قوانین کے مطابق وقف بورڈ اور حکومت کی منظوری کے بعد وقف کی جائیدادیں لیز پر دی جا سکتی ہیں۔

شیخ نے کہا کہ وقف اداروں کی جو جائیدادیں Waqf properties معمولی یا معمولی لیز پر دی گئی ہیں ان کی لیز میں اضافہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ وقف بورڈ اور حکومت سے منسلک وقف اداروں کی مالی آمدنی میں اضافہ کرنے اور مسلم کمیونٹی کی معاشی حالت بہتر بنانے، اُن میں سماجی اور تعلیمی بیداری کے ذریعے مضبوط مستحکم بنانے کے لیے، پسماندگی سے باہر نکالنے کے لیے، وقف اداروں کی املاک کی لیز میں موجود قیمت کے حساب سے ادیا جائیگا۔

انہوں نے بتایا کہ وقف ایکٹ 1995 کے سیکشن 56 اور وقف املاک لیز قانون 2014 کے مطابق 30 برس تک کی وقف جائیداد دینے کے تجاویز پیش کی گئی ہے۔ اس قانون کے تحت تجارتی سرگرمیوں، تعلیم یا طبی مقاصد کی غرض سے وقف بورڈ اور حکومت کی منظوری کے بعد وقف جائیداد کو قانونی طور پر 30 سال تک کی مدت کے لیے لیز پر دیا جا سکتا ہے۔

شیخ نے کہا کہ اس پروویژن کے مطابق مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ Maharashtra State Waqf Board نے حکومت مہاراشٹر کی پیشگی منظوری کے ساتھ متعلقہ وقف اداروں کو مختلف وقف املاک کو طویل مدتی بنیادوں پر لیز پر دینے کی منظوری دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وقف بورڈ نے ایک حوالے کے ساتھ یہ واضح کیا ہے کہ ممبئی سے متصل ممبرا جو کہ مسلم اکثریتی بستیوں میں سے ایک ہے، یہاں روگے چیریٹیبل ٹرسٹ کی ملکیت 1934 سے انڈو برما پٹرولیم کمپنی کو لیز پر دی گئی تھی۔ یہ معاہدہ باہمی شرائط و ضوابط پر کیا گیا تھا، جس کے بعد وقف املاک لیز قوانین 2014 میں ترمیم شدہ پروویژن کے مطابق 13 اور 20 فروری 2020 کو مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ کی میٹنگ میں 2019 سے 31 دسمبر 2029 تک 10 سال کی مدت کے لیے اضافہ کرنے کا فیصلہ منظور کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ یہ تجویز پیشگی منظوری کے لیے لیے حکومت کو پیش کی گئی تھی۔ اس تجویز کو حکومت نے منظوری دی تھی۔ حکومتی منظوری کے بعد ہی 11 نومبر 2020 کے مطابق 1934 سے روگے چیریٹیبل ٹرسٹ اور انڈین آئل (اس وقت کی انڈو برما پیٹرولیم کمپنی) کے ساتھ لیز کے معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں۔

شیخ نے کہا کہ معاہدے میں وقتاً فوقتاً توسیع کی گئی۔ 1978 سے 1983 تک 800 روپے اور 1983 سے 1988 تک 1750 روپے دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ بعد ازاں کسی وجہ سے اس حوالے سے عدالت میں مقدمہ چلا۔ اب، عدالتی حکم اور وقف کے مختلف قوانین کے مطابق، انڈین آئل، ایک سرکاری کمپنی، 15 سال کی مدت (1 جنوری 2015 سے 31 دسمبر 2029) کے لیے 2 لاکھ روپے ماہانہ کی شرح سے لیز پر دے گی۔ 24 لاکھ روپے سالانہ) اور 5 فیصد سالانہ اسمیں اضافہ کیا جائیگا۔ اس حساب سے 2020 سے متعلقہ ٹرسٹ کو 2 لاکھ 55 ہزار روپے ماہانہ کرایہ مل رہا ہے۔ اس کے علاوہ متعلقہ ٹرسٹ کو گزشتہ مدت کے تقریباً ایک کروڑ روپے کے بقایا جات بھی ملیں گے۔

شیخ نے کہا کہ اس فیصلے کی وجہ سے وقف تنظیم کی آمدنی میں اضافہ ہوگا اور مسلم کمیونٹی کی تعلیمی، Education of the Muslim community سماجی اور اقتصادی ترقی کے لیے مختلف سرگرمیاں عمل میں لائی جائیں گی کیونکہ اب تک وقف کی املاک کا جو بھی حساب کتاب رہا وہ غیر معمولی رہا۔

یہ بھی پڑھیں: Central Waqf Council: مرکزی وقف کاؤنسل کے رکن رئیس خان پٹھان سے خاص بات چیت

اسی طرح سے کوسہ جامع مسجد ٹرسٹ کی ملکیت کا بھی مارکیٹ کے حساب سے لیز میں اضافہ کیا گیا ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دور حاضر میں ممبئی اور مہراشٹر کے جن جن خطوں میں وقف کی املاک کو غیر معمولی رقم میں لیز پر یا کرائے پر دیا گیا ہے اُن سب کے لئے راستے ہموار ہوگئے ہیں۔

وہیں سماجی کارکن شوکت علی بیڈگری کہتے ہیں کہ اگر اسی طرز پر ان املاک کا بھی حساب اگر کیا جائے تو یقیناً وقف کی جائیداد سے میراث املاک سے ایک بڑی رقم وقف بورڈ Waqf Board کے حصے میں آئےگی۔ جس سے وقف سے جڑے سارے کام بخوبی انجام دیے جا سکتے ہیں۔

ممبئی: مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ Maharashtra State Waqf Board کے تحت رجسٹرڈ ریاست کے مختلف اداروں کو مالی وسائل فراہم کرنے کے لیے ان اداروں کی جائیداد کو لیز پر دینے یا ازسرِ نو تعمیر کرنے کی منظوری اب دی جائےگی۔

وقف بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر انیس شیخ نے بتایا کہ ممبئی اور ممبرا میں وقف بورڈ کے قوانین کے مطابق وقف بورڈ اور حکومت کی منظوری کے بعد وقف کی جائیدادیں لیز پر دی جا سکتی ہیں۔

شیخ نے کہا کہ وقف اداروں کی جو جائیدادیں Waqf properties معمولی یا معمولی لیز پر دی گئی ہیں ان کی لیز میں اضافہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ وقف بورڈ اور حکومت سے منسلک وقف اداروں کی مالی آمدنی میں اضافہ کرنے اور مسلم کمیونٹی کی معاشی حالت بہتر بنانے، اُن میں سماجی اور تعلیمی بیداری کے ذریعے مضبوط مستحکم بنانے کے لیے، پسماندگی سے باہر نکالنے کے لیے، وقف اداروں کی املاک کی لیز میں موجود قیمت کے حساب سے ادیا جائیگا۔

انہوں نے بتایا کہ وقف ایکٹ 1995 کے سیکشن 56 اور وقف املاک لیز قانون 2014 کے مطابق 30 برس تک کی وقف جائیداد دینے کے تجاویز پیش کی گئی ہے۔ اس قانون کے تحت تجارتی سرگرمیوں، تعلیم یا طبی مقاصد کی غرض سے وقف بورڈ اور حکومت کی منظوری کے بعد وقف جائیداد کو قانونی طور پر 30 سال تک کی مدت کے لیے لیز پر دیا جا سکتا ہے۔

شیخ نے کہا کہ اس پروویژن کے مطابق مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ Maharashtra State Waqf Board نے حکومت مہاراشٹر کی پیشگی منظوری کے ساتھ متعلقہ وقف اداروں کو مختلف وقف املاک کو طویل مدتی بنیادوں پر لیز پر دینے کی منظوری دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وقف بورڈ نے ایک حوالے کے ساتھ یہ واضح کیا ہے کہ ممبئی سے متصل ممبرا جو کہ مسلم اکثریتی بستیوں میں سے ایک ہے، یہاں روگے چیریٹیبل ٹرسٹ کی ملکیت 1934 سے انڈو برما پٹرولیم کمپنی کو لیز پر دی گئی تھی۔ یہ معاہدہ باہمی شرائط و ضوابط پر کیا گیا تھا، جس کے بعد وقف املاک لیز قوانین 2014 میں ترمیم شدہ پروویژن کے مطابق 13 اور 20 فروری 2020 کو مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ کی میٹنگ میں 2019 سے 31 دسمبر 2029 تک 10 سال کی مدت کے لیے اضافہ کرنے کا فیصلہ منظور کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ یہ تجویز پیشگی منظوری کے لیے لیے حکومت کو پیش کی گئی تھی۔ اس تجویز کو حکومت نے منظوری دی تھی۔ حکومتی منظوری کے بعد ہی 11 نومبر 2020 کے مطابق 1934 سے روگے چیریٹیبل ٹرسٹ اور انڈین آئل (اس وقت کی انڈو برما پیٹرولیم کمپنی) کے ساتھ لیز کے معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں۔

شیخ نے کہا کہ معاہدے میں وقتاً فوقتاً توسیع کی گئی۔ 1978 سے 1983 تک 800 روپے اور 1983 سے 1988 تک 1750 روپے دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ بعد ازاں کسی وجہ سے اس حوالے سے عدالت میں مقدمہ چلا۔ اب، عدالتی حکم اور وقف کے مختلف قوانین کے مطابق، انڈین آئل، ایک سرکاری کمپنی، 15 سال کی مدت (1 جنوری 2015 سے 31 دسمبر 2029) کے لیے 2 لاکھ روپے ماہانہ کی شرح سے لیز پر دے گی۔ 24 لاکھ روپے سالانہ) اور 5 فیصد سالانہ اسمیں اضافہ کیا جائیگا۔ اس حساب سے 2020 سے متعلقہ ٹرسٹ کو 2 لاکھ 55 ہزار روپے ماہانہ کرایہ مل رہا ہے۔ اس کے علاوہ متعلقہ ٹرسٹ کو گزشتہ مدت کے تقریباً ایک کروڑ روپے کے بقایا جات بھی ملیں گے۔

شیخ نے کہا کہ اس فیصلے کی وجہ سے وقف تنظیم کی آمدنی میں اضافہ ہوگا اور مسلم کمیونٹی کی تعلیمی، Education of the Muslim community سماجی اور اقتصادی ترقی کے لیے مختلف سرگرمیاں عمل میں لائی جائیں گی کیونکہ اب تک وقف کی املاک کا جو بھی حساب کتاب رہا وہ غیر معمولی رہا۔

یہ بھی پڑھیں: Central Waqf Council: مرکزی وقف کاؤنسل کے رکن رئیس خان پٹھان سے خاص بات چیت

اسی طرح سے کوسہ جامع مسجد ٹرسٹ کی ملکیت کا بھی مارکیٹ کے حساب سے لیز میں اضافہ کیا گیا ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دور حاضر میں ممبئی اور مہراشٹر کے جن جن خطوں میں وقف کی املاک کو غیر معمولی رقم میں لیز پر یا کرائے پر دیا گیا ہے اُن سب کے لئے راستے ہموار ہوگئے ہیں۔

وہیں سماجی کارکن شوکت علی بیڈگری کہتے ہیں کہ اگر اسی طرز پر ان املاک کا بھی حساب اگر کیا جائے تو یقیناً وقف کی جائیداد سے میراث املاک سے ایک بڑی رقم وقف بورڈ Waqf Board کے حصے میں آئےگی۔ جس سے وقف سے جڑے سارے کام بخوبی انجام دیے جا سکتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.