مالیگاؤں کے ضلع راشٹروادی کانگریس پارٹی کے صدر آصف شیخ رشید نے کہا کہ شہر میں اگر روزانہ پانی فراہم کرنے کے مطالبہ کو منظور نہیں کیا جاتا ہے تو پھر راشٹروادی کانگریس پارٹی کی خواتین ونگ اور ورکرز زور دار احتجاج کریں گے اور اس تحریک کی قیادت وہ خود کریں گے۔
آصف شیخ نے کہا کہ اگر آنے والے میونسپل کارپوریشن انتخابات میں عوام این سی پی کوکامیاب بناتے ہیں تو پانی پر عائد پانچ فیصد اضافی ٹیکس ختم کیا جائے گا اور پانی کے ٹیکس میں اضافہ نہیں ہونے دیا جائے گا۔
شیخ آصف نے کہا کہ جب وہ میئر تھے اس وقت وہ خود کمشنر کلیان کیلکر کے ہمراہ دہلی گئے تھے اور مرکزی حکومت سے پانی اسکیم منظور کروایا تھا اور گلی گلی پائپ لائن نصب کروایا گیا تھا۔
ساتھ ہی پانی کے متعدد ٹینک بنائے گئے جس سے شہر میں پانی کا مسئلہ کچھ حد تک حل ہوا۔
سابق رکن اسمبلی نے مزید کہا کہ ٹی سی آئی ڈی ایس، یو آئے ڈی ایس ایس ایم ٹی اسکیم سے شہر بھر میں پانی اور ٹنکی پائپ لائن کے لیے مرکزی حکومت کی شرائط پر دستخط کیا گیا تب جاکر ہمارے شہر کو آج پانی کے 52 ٹینک ملے ہیں اور آج شہر میں پانی کا مسئلہ ختم ہوا ہے۔
آصف شیخ نے کہا کہ ہمارے شہر میں پانی کا مسئلہ تقریباً ختم ہوچکا ہے اور آج سے تقریباً 10 سال قبل کی گئی مردم شماری کے مطابق مالیگاؤں شہر کی آبادی 5 لاکھ 90 ہزار ریکارڈ کی گئی تھی۔ فی الحال 2021 میں مالیگاؤں شہر کی آبادی ایک اندازے کے مطابق تقریباً 10 لاکھ تک پہنچ چکی ہے۔
آج مالیگاؤں شہر کے عوام شدید گرمی میں بھی پانی کا بھر پور استعمال کرتے ہیں۔ مالیگاؤں کارپوریشن میں ہمارے دور اقتدار میں ہم نے 2045 تک آبادی کے لحاظ سے پانی کا منصوبہ قبل از وقت تیار کیا اور ہم نے اسے پورا بھی کرلیا ہے۔
شیخ آصف نے بتایا کہ شہر میں دو فلٹر پلانٹ سے عوام کو پانی فراہم کیا جاتا ہے۔ اس میں اے ٹی ٹی اسکول کے سامنے ایک فلٹر پلانٹ ہے اور سائنہ فلٹر پلانٹ ہے۔ ان دونوں فلٹر پلانٹ سے مالیگاؤں کی عوام کو پانی سپلائی کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کے دور اقتدار میں روزانہ پانی سپلائی کرنے کے لیے مرکزی حکومت سے TCIDS اسکیم منظور کروائی گئی تھی۔ اس کے بعد UIDSSMT اسکیم منظور کرائی گئی تھی اور اب امرت یوجنا جاری ہے۔ اس طرح پانی سپلائی کے لیے شہر بھر میں سرکار کی 3 الگ الگ اسکیمیں مکمل ہو گئی ہیں۔
شیخ آصف نے کہا کہ جب اسکیم مکمل ہو چکی ہے تو پھر پانی کے ٹیکس میں اضافہ کرنا فضول ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہر کی مختلف سیاسی جماعتوں نے پانی کا ٹیکس کم کرنے کے لیے کوششیں کی لیکن کارپوریشن کمشنر، انجینئر سمیت انتظامیہ نے انہیں گمراہ کر دیا یا سیاسی لیڈران کی نیت ہی صرف سیاست کرنے کی تھی جو انہوں نے کام نہیں کیا اور اس مسئلہ کو دبا دیا۔
انہوں نے کہا کہ گرنا ڈیم سے 900 ایم سی ایف ٹی پانی اور چنکا پور ڈیم سے 1200 ایم سی ایف ٹی پانی منظور ہے۔ ایک دن ناغہ سے پانی سپلائی کیا جارہا ہے لیکن جب بلا ناغہ پانی سپلائی کیا جائے گا تو ہمیں ہمارے پانی ریزرویشن پر کوئی فرق یا بوجھ نہیں بڑھے گا۔
آج کی موجودہ صورتحال بتاتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں ہم ٹیکنیکل طور پر کمشنر سے راؤنڈ ٹیبل میٹنگ کا انعقاد کریں گے۔ اگر پانی روز دیا جاتا ہے تو عوام کو زائد پانی کی ٹنکی رکھنا نہیں پڑے گی اور گلیوں سے تجاوزات بھی صاف ہوگا۔
انہوں نے جانکاری فراہم کرتے ہوئے کہا کہ اگر شہر میں ایک دن ناغہ سے پانی سپلائی کیا جاتا ہے تو ایک ماہ میں ٹوٹل 32.1 ایم سی ایف ٹی پانی درکار ہوتا ہے۔ موجودہ حالات میں کارپوریشن کے پاس 02 انجینئر، 04 فٹر، 120 وال مین، 07 پمپ آپریٹرز، 03 میکا نیکل انجینئر ہیں۔
گرنا ڈیم سے مالیگاؤں شہر میں پانی لانے کیلئے پمپنگ کیلئے آج 4 واٹر پمپ موجود ہیں ۔
پانی سپلائی کی موجودہ صورتحال
کارپوریشن کی جانب سے شہر کے الگ الگ علاقے میں سب سے پہلے صبح 4 بجے سے پانی سپلائی شروع کی جاتی ہے اور رات 12 بجے سپلائی بند کی جاتی ہیں۔ شہر کی خواتین کو پانی بھرنے کے لیے صبح چار بجے اٹھنا پڑتا ہے اور آخری سپلائی رات 12 بجے تک جاگنا پڑتا ہے۔
روزانہ پانی سپلائی کرنے کے لیے درکار اسٹاف میں 06 انجینئر، 30 فٹر، 250 وال مین، 10پمپ آپریٹرز، 04 میکا نیکل انجینئر، 03 الیکٹریشین، 8 الیکٹرک پمپ کی ضرورت ہے۔
اگر شہر میں روزانہ پانی سپلائی کیا جاتا ہے تو ایک ماہ میں ٹوٹل 66.34 ایم سی ایف ٹی پانی استعمال ہوگا۔
مزید پڑھیں: مالیگاؤں میں گٹر کے پانی کی وجہ سے شہری پریشان
روزانہ پانی سپلائی کرنے کے لیے کی جانیوالی منصوبہ بندی کارپوریشن کی جانب سے صبح 4 بجے کی بجائے صبح 6 بجے سب سے پہلا سپلائی شروع کرنا پڑے گا اور رات 10 بجے سپلائی بند ہوجائے گی۔ اس سے شہر کی خواتین کو رات دیر تک جاگنا اور پریشانی اٹھانا نہیں پڑے گی۔