یہ واقعہ 17 جولائی کو وقت پیش آیا۔ مسلم خاتون کو یہ کہ کر ہسپتال میں داخلے سے منع کردیا گیا کہ انہوں نے برقع پہن رکھا ہے۔
اس واقعے کے بعد خاتون کارپوریٹر خود ہسپتال کا جائزہ لینے پہنچیں تاہم ان کے ساتھ بھی یہی سلوک برتا گیا۔
سینٹ جارج ہسپتال میں برقعہ اتارے جانے کا معاملے میں رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے اعلی حکام میں انتظامیہ کے خلاف شکایت درج کرانے کا تیقن دیا ہے۔
سکیوریٹی کے نام پر اس طرح کی مذموم حرکت پر انتظامیہ سے رابطہ بھی کی گیا تاہم کوئی اطمینان بخش جواب نہیں دیا گیا اور نہ ہی اس قسم کی کوئی نوٹس چسپا کی گئی ہے۔
ماضی اس سے قبل بھی سکیوریٹی نام پر مسلم خواتین کو روکا اور ٹوکا گیا ہے جس سے مسلم سماج میں بے چینی دیکھی گئی۔ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ حکومت اس حرکت پر کیا قدم اٹھاتی ہے۔