وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کے روز ملک کے پہلے گرین فیلڈ صنعتی علاقہ اے یو آر آئی سی سٹی کا افتتاح کیا اور ساتھ ہی بچت گٹ کی خواتین سے خطاب کیا لیکن اس سے قبل وزیر اعظم کے پروگرام کی مخالفت کرنے والے کسان رہنما جیاجی راؤ سوریاونشی اور ان کے کسان ساتھیوں کو پولیس نے تحویل میں لے لیا۔
کسان رہنما کا الزام ہے کہ 'وزیر اعظم نے 2014 میں کسانوں کے قرض معافی کا اعلان کیا تھا لیکن اب تک بہت سارے کسانوں کا قرض معاف نہیں کیا گیا ہے اور ساتھ ہی شندرا ایم آئی ڈی سی میں جن کسانوں کی زمین گئی ہے اُن کو معاوضہ بہت کم دیا گیا ہے جس کی وجہ سے کسان وزیر اعظم کو کالی جھنڈی دکھا کر احتجاج کر نے والے تھے۔'
کسانوں کی اس مخالفت کو دیکھ کر بی جے پی کے ترجمان شیریش بورارکر کا کہنا ہے کہ بہت سے کسانوں کے قرض معاف کردیئے گئے ہیں لیکن کچھ کسان ایسے بھی ہیں جنھیں تکنیکی پریشانیوں کی وجہ سے قرض معاف نہیں ہوا ہے
انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں کی فکر کرتی ہے اور اب تک اس حکومت نے کسانوں کے لئے ساڑھے نو ہزار کروڑ روپے کے قرضے معاف کیے ہیں۔
شیریش بورارکر کا کہنا ہے کہ یہ لوگ کسان کے حلیہ میں سیاسی جماعت کے لوگ ہوں گے جو حکومت کی مخالفت کر رہے ہیں اور حکومت تو کسانوں کے ساتھ ہے اسی لیے کسان ہر بار اسی پارٹی کو انتخابات میں ووٹ دیتے ہیں۔