کرناٹک کے اتھارا کناڈا حلقے سے رکن پارلیمنٹ اننت کمار ہیگڑے متنازعہ تبصرے کرنے کے لیے جانے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سب پوچھ رہے ہیں کہ بی جے پی اراکین اسمبلی کے اکثریت کی کمی کے باوجود مہاراشٹر میں حکومت کیوں بنائی، اس کے بعد انہوں نے وضاحت فراہم کی۔
اننت کمار ہیگڑے نے کہا کہ ' ایک وزیر اعلی کی 40،000 کروڑ روپئے تک رسائی حاصل ہے۔ دیویندر فڑنویس جانتے تھے کہ اگر کانگریس، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) اور شیوسینا کی حکومت برسراقتدار آتی ہے تو وہ ترقیاتی منصوبوں کے غلط استعمال کرے گی۔ چنانچہ فیصلہ ہوا کہ ڈرامہ ہونا چاہئے۔ فڈنویس وزیراعلیٰ بنے اور 15 گھنٹوں میں انہوں نے 40،000 کروڑ روپئے مرکز کو واپس دیئے۔'
واضح رہے کہ اجیت پوار کی سربراہی میں این سی پی کے ایک الگ گروپ کی حمایت کے بعد ہفتے کی صبح فڈنویس نے مہاراشٹر کے وزیر اعلی کی حیثیت سے حلف لیا تھا۔ حکومت صرف 80 گھنٹوں تک جاری رہی۔ سپریم کورٹ کی جانب سے مہاراشٹر اسمبلی میں اراکین اسمبلی کی اکثریت ثابت کرنے کے حکم سے ایک دن قبل اجیت پوار اور فڈنویس دونوں نے استعفیٰ دیا تھا۔ اس کے بعد اجیت پوار این سی پی میں دوبارہ شامل ہوگئے۔
نومبر 28 کو شیو سیان کے سربراہ ادھیو ٹھاکرے نے مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیا۔