اورنگ آباد:ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد شہر کے ضلع کلیکٹر آفس کے روبرو نیشنل ہیلتھ مشن کے تحت کانٹریکٹ پر خدمت انجام دینے والے میڈیکل آفسران و ہیلتھ ورکرز نے اپنا احتجاج 16 نومبر سے بے مدت شروع کیا ہے۔ ان ملازمین اور ڈاکٹرس کا کہنا ہے کہ مسلسل نمائندگی اور درخواست دینے کے باوجود حکومت ان کے مطالبات پر توجہ دینے تیار نہیں ہے۔
چنانچہ ان کے ساتھ انصاف کیا جائے۔ان کے سنگین مسائل حل کیے جائیں، اپنے کئی مطالبات کے تحت ان ملازمین کی سمایوجن کرتی سمیت کی جانب سے ضلع کلیکٹریٹ پر یہ بےمیادی کام بند احتجاج جاری ہے۔ اپنے مختلف مطالبات میں رخصتیں بیماری، ای پی ایف، ایچ آر پالیسی خدمات میں مستقل شامل کر لیے جانے اور سلنڈر لیو جیسے مطالبات کی معلومات ہڑتالی ملازمین نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کی ہے۔
احتجاج کر رہے ملازمین اور ڈاکٹرس کا کہنا ہے گذشته 18 سالوں سے نیشنل اربن ہیلتھ مشن کے تحت کانٹریکٹ بنیاد پر عارضی خدمات انجام دینے والے ڈاکٹرس ، نرسیس اور دیگر ملازمین کو مستقل ملازمت میں شامل کئے جانے تک نیشنل اربن ہیلتھ مشن ملازمین کے تنخواہ میں اضافہ کرتے ہوئے یکساں کام یکساں تنخواہ دینے اور دیگر متعدد مطالبات کی تکمیل کے لئے گذشتہ پندرہ دنوں سے این یو ایچ ایم کانٹریکٹ ملازمین نے ریاستی سطح پر احتجاجی ہڑتال شروع کر رکھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں؛گوونڈی میں سنی اسٹوڈنٹس فیڈریشن کی 24 نومبر سے سہ روزہ گولڈن ففٹی نیشنل کانفرنس
اور رنگ آباد میں بھی ضلع کلکٹر آفس کے روبرو ان کی ہڑتال جاری ہے ۔ اس ہڑتال اور مطالبات کو مختلف سیاسی پارٹیوں اور تنظیموں کی جانب سے تائید و حمایت کی گئی ہے۔ لیکن ابھی یہ ابھی تک انتظامیہ اور حکومت نے ان کے مطالبات کو کوئی اہمیت نہیں دی ہے۔ حالانکہ پورے مہاراشٹر میں اس ہڑتال کی وجہ سے طبی خدمات بری طرح متاثر ہو رہی ہیں۔ احتجاج کرنے والوں کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں ہوتے تب تک کہ ان کا احتجاج جاری رہے گا۔