ممبئی: ایڈیشنل سیشن جج اے بی شرما نے بُلی بائی ایپ کیس میں نیرج بشنوئی Bulli Bai App Creator Niraj Bishnoi، اومکاریشور ٹھاکر اور نیرج سنگھ کو ضمانت دے دی Court Grants Bail to Accused of Bulli Bai App case۔ تینوں ملزمین کو عدالت کی پیشگی اجازت کے بغیر بیرون ملک سفر کرنے سے پابندی عائد کی گئی ہے، انہیں ہر ماہ ایک بار پولیس کے سامنے پیش ہونے کی بھی ہدایت دی گئی ہے۔
ایڈوکیٹ شیوم دیشمکھ کے ذریعے دائر کی گئی ضمانت عرضی میں بشنوئی نے دعویٰ کیاکہ انہیں اس کیس میں پھنسایا گیا اور اس میں منسلک ملزمین کو ضمانت مل گئی تھی۔ سیشن کورٹ کے اس حکم سے کیس کے تمام چھ ملزمان کو ضمانت مل گی۔
مزید پڑھیں:
- اقوام متحدہ کے نمائندہ سلی ڈیلز اور اشتعال انگیز تقاریر پربرہم
- بلی بائی ایپ کیس، ملزمین کا اقبال جرم
- انجینئرنگ کا طالب علم بنگلور میں گرفتار
بُلّی بائی ایپ کیس کیا ہے؟
بتادیں کہ بلی بائی ایک ایسا سوشل میڈیا ایپ تھا جس میں مسلم خواتین کی تصاویر کے ساتھ ایک اوپن سورس ایپ بنائی گئی جس کا نام ’بُلی بائی آف دی ڈے‘ رکھا گیا۔ اس میں 100 سے زائد خواتین کی تصاویر ان کے نام اور ٹوئٹر ہینڈلز دیے گئے تھے۔ اس ایپ میں لکھا تھا ’فائنڈ یور ڈیل۔‘ اس پر کلک کرنے پر ایک مسلمان خاتون کی تصویر، نام اور تفصیلات صارفین سے شیئر کی جاتی تھی۔ اس اوپن سورس ایپ کو گٹ ہب پر تیار کیا گیا جو انٹرنیٹ ہوسٹنگ کمپنی ہے تاہم بعد میں اسے گٹ ہب نے ہٹا دیا تھا۔ اسی طرح اس قبل عیدالاضحٰیٰ کے موقع پر ’سلی ڈیلز‘ نامی ایک ایپ بھی سامنے آچکی ہے۔
ممبئی پولیس کے چارج شیٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بشنوئی نے سب سے پہلے بُلّی بائی ایپ کا لنک اپنے ٹویٹر گروپ پر شیئر کیا تھا اور گروپ کے ممبران کو پوری طرح معلوم تھا کہ اس کا استعمال مسلم خواتین کو نشانہ بنانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ حالانکہ یہ کوئی حقیقی نیلامی یا فروخت نہیں تھی، لیکن اس ایپ کا مقصد نشانہ بننے والی خواتین کی عزت سے کھلواڑ کرنا اور اُنہیں ڈرانا دھمکانا تھا اس معاملے کو اجاگر کرنے والی ممبئی سائبر سیل کی انچارج خاتون افسر ریشمی کرندیکر تھیں۔