اورنگ آباد: تلنگانہ سے حال ہی میں مہاراشٹر کی سیاست میں قدم رکھنے والی سیاسی جماعت بھارت راشٹریہ سمیتی یعنی بی آر ایس نے اورنگ آباد شہر میں آبی فراہمی کے خلاف احتجاج کر کے سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر سرکاری اسکولوں کی نجی کاری کا فیصلہ فوری رد کرنے کا حکومت سے مطالبہ بھی کیا ہے۔ اس موقع پر جمع ہوئے بی آر ایس کارکنان نے حکومت و انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور تھالی بجاؤ اندولن کو کامیاب بنایا۔
ان کارکنان و لیڈران کا کہنا تھا کہ ان دنوں شہر کے مختلف علاقوں میں کہیں آٹھ دن، تو کہیں دس دن وقفے کے بعد میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی جانب سے آبی فراہمی کی جا رہی ہے۔ کچھ علاقوں میں تین تا چار روزہ وقفے سے ہی پانی دیا جا رہا ہے۔ اس طرح ایک ہی شہر میں انتظامیہ عوام کے ساتھ دو رخی اور سوتیلا برتاؤ کیوں کر کر رہا ہے۔ یہ سوال بھی احتجاجی کارکنان نے اٹھائی ہے۔ اس تھالی بجاؤ احتجاج میں بڑی تعداد میں مرد و خواتین کارکنان موجود تھے۔
اورنگ آباد بی آر ایس کے ذمہ دار مولانا عبدالقدیر کا کہنا ہے کہ شہر میں بھید بھاؤ کیا جا رہا ہے، ایک علاقے میں پانی کی فراہمی اچھے سے کی جارہی ہے، تو دوسری جانب میونسپل انتظامیہ کے افسران توجہ دینے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ ساتھ ہی یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ جہاں شہر میں 10 دن میں ایک بار پینے کا پانی آتا ہے، وہ تین سے چار دن کے وقفے سے آنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:
- چندر شیکھر راو حکومت کا زوال شروع، تلنگانہ میں جلد ہی کنول کھلے گا: امیت شاہ
- تلنگانہ کی حکمران جماعت بی آر ایس کا انتخابی منشور جاری
اگر حکومت اور میونسپل انتظامیہ کی جانب سے مطالبات پر توجہ نہیں دیا گیا تو آنے والے وقت میں احتجاج میں تیزی لائی جائیں گی۔ بی آر ایس کی جانب سے کہا گیا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے 65 ہزار اسکولوں کو خانگی بنانے کے بارے میں جو جی آر نکالا گیا ہے۔ اسے حکومت کو واپس لینا چاہیے، اس جی آر کی وجہ سے لاکھوں بچوں اور اساتذہ کا نقصان ہوگا۔