اس کے برعکس دیہی علاقوں میں صبح سے ہی شراب فروخت ہورہی ہے، دوکانوں پر پر شراب کے شوقینوں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہے۔ شراب کی دوکانیں کھل جانے سے شرابیوں کے لیے عید کا سا سماں ہے.
بھارت کی کئی ریاستوں میں شراب کی دکانیں کھول دی گئی ہیں، دکانوں پر سوشل ڈسٹنس کے قانون پر عمل لازم ہے اور شراب کی دکانیں کھلتے ہی دکانوں پر لائن لگ گئ۔
کئی دکانوں پر تو گاہکوں کی ایک کلو میٹر سے زائد لمبی لائن لگی ہوئی تھی پولیس کو سوشل ڈسٹنس برقرار رکھنے کے لیے کافی جدوجہد کرنی پڑی لیکن اس میں اسے کوئی خاص کامیابی نہیں ملی۔
مہاراشٹر میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے شراب کی دکانیں بند تھیں اور تقریباً ڈیڑھ ماہ سے لوگ شراب کو ترس رہے تھے شراب نوشی کرنے والوں کے پاس جو اسٹاک گھر پر تھا وہ ختم ہو چکا تھا اس لیے دوکانوں پر لمبی لائنیں لگیں۔
بھیونڈی شہر میں کوئی شراب کی دوکان تو نہیں کھلی مگر بھیونڈی شہر متصل شیلار ،امباڑی ،کالہیر پورنہ ،گوے اور کون سمیت دیگر علاقوں شراب کی دکان کھلتے ہی شہر اور دیہی علاقوں کے شراب کے شوقین دوکانوں پر قطار بند ہوگئے۔
بتایا جاتا ہے کہ شہری علاقے کے مکین دیہی علاقے سے شراب خریدنے کے لیے پہنچے ہوئے تھے، تھانے ضلع کے مختلف مقامات سے لوگ لائنوں میں لگ کر اپنی باری کا انتظار کررہے تھے۔
سوربھ چودھری نامی شراب کے شوقین نوجوان نے کہا کہ لاک ڈاون کے سبب ایک ماہ شراب میسر نہیں ہوئی اب حکومت نے شراب کی دوکان کھول دیا ہے جس سے وہ کافی خوش ہیں۔
دیگر ایک شراب کے شوقین نے شراب کی دوکانیں کھولنے کے لیے حکومت کے فیصلے کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ لاک ڈاون کے دوران ایک ہزار روپے میں شراب کی بوتل میسر ہورہی تھی اب شراب کی دوکانوں کے کھلنے سے کافی آسانی ہوگئی ہے۔