ETV Bharat / state

بھیونڈی: معروف شاعر اختر جمال کا انتقال

بھیونڈی کے معروف شاعر اختر جمال کا آج صبح میں انتقال ہو گیا۔ وہ 61 برس کے تھے۔

بھیونڈی: معروف شاعر اختر جمال کا انتقال
بھیونڈی: معروف شاعر اختر جمال کا انتقال
author img

By

Published : Jun 26, 2020, 9:18 PM IST

بھیونڈی کے معروف شاعر اختر جمال کا آج صبح میں انتقال ہو گیا۔ وہ 61 برس کے تھے۔ انہیں آس بی بی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔ پسماندگان میں بیوہ اور ایک بیٹی شامل ہے۔

اختر جمال کی طبیعت کچھ دنوں سے ناساز تھی۔ پیر کو ان کی طبیعت زیادہ خراب ہوگئی۔ اختر جمال کو شہر کے واگھمارے اسپتال لے جایا گیا لیکن وہاں کے ڈاکٹروں نے اسپتال میں داخل کرانے سے قبل کچھ ضروری ٹیسٹ کروانے کو کہا جس کے بعد انہیں مومن لائبریری میں لے جایا گیا جہاں آکسیجن لگانے کے بعد ان کی طبیعت بحال ہوئی تو ان کا ٹیسٹ کروایا گیا۔

اس کے بعد انہیں دوبارہ واگھمارے اسپتال میں علاج کے لیے لے جایا گیا مگر وہاں بیڈ خالی نہیں تھا جس کے سبب انہیں پھر سے مومن لائبریری میں لایا گیا۔ دوسرے دن کسی طرح واگھمارے اسپتال میں بیڈ خالی ہوا تو انہیں داخل کرا دیا گیا۔

ان کے بھائی شکیل احمد شکیل نے بتایا کہ جمعرات کو ایسا لگ رہا تھا کہ وہ ٹھیک ہوجائیں گے لیکن جمعہ کی صبح تقریباً سوا نو بجے انہوں نے آخری سانس لی۔

اختر جمال کا پورا نام محمد اخترحافظ منظور احمد انصاری تھا۔ وہ یکم جون 1959 کو بھیونڈی میں پیدا ہوئے۔

ان کا آبائی وطن الہ آباد یوپی ہے۔ اختر جمال کا شمار ان شعراء میں ہوتا تھا جو اپنی تازہ کاری اور لہجے کی انفرادیت کی بدولت بہت کم وقفے میں زیادہ متاثر کرتے تھے۔

اہل بھیونڈی کو ان کی شاعرانہ صلاحیتوں کا اعتراف تھا۔ وہ ملک کے مشاعروں میں شہر بھیونڈی کی نمائندگی کیا کرتے تھے اور شہر کا وقار بلند کرتے تھے۔ ان کے انتقال کو بھیونڈی کی ادبی و علمی فضا کیلئے ناقابل تلافی نقصان کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔

بھیونڈی کے معروف شاعر اختر جمال کا آج صبح میں انتقال ہو گیا۔ وہ 61 برس کے تھے۔ انہیں آس بی بی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔ پسماندگان میں بیوہ اور ایک بیٹی شامل ہے۔

اختر جمال کی طبیعت کچھ دنوں سے ناساز تھی۔ پیر کو ان کی طبیعت زیادہ خراب ہوگئی۔ اختر جمال کو شہر کے واگھمارے اسپتال لے جایا گیا لیکن وہاں کے ڈاکٹروں نے اسپتال میں داخل کرانے سے قبل کچھ ضروری ٹیسٹ کروانے کو کہا جس کے بعد انہیں مومن لائبریری میں لے جایا گیا جہاں آکسیجن لگانے کے بعد ان کی طبیعت بحال ہوئی تو ان کا ٹیسٹ کروایا گیا۔

اس کے بعد انہیں دوبارہ واگھمارے اسپتال میں علاج کے لیے لے جایا گیا مگر وہاں بیڈ خالی نہیں تھا جس کے سبب انہیں پھر سے مومن لائبریری میں لایا گیا۔ دوسرے دن کسی طرح واگھمارے اسپتال میں بیڈ خالی ہوا تو انہیں داخل کرا دیا گیا۔

ان کے بھائی شکیل احمد شکیل نے بتایا کہ جمعرات کو ایسا لگ رہا تھا کہ وہ ٹھیک ہوجائیں گے لیکن جمعہ کی صبح تقریباً سوا نو بجے انہوں نے آخری سانس لی۔

اختر جمال کا پورا نام محمد اخترحافظ منظور احمد انصاری تھا۔ وہ یکم جون 1959 کو بھیونڈی میں پیدا ہوئے۔

ان کا آبائی وطن الہ آباد یوپی ہے۔ اختر جمال کا شمار ان شعراء میں ہوتا تھا جو اپنی تازہ کاری اور لہجے کی انفرادیت کی بدولت بہت کم وقفے میں زیادہ متاثر کرتے تھے۔

اہل بھیونڈی کو ان کی شاعرانہ صلاحیتوں کا اعتراف تھا۔ وہ ملک کے مشاعروں میں شہر بھیونڈی کی نمائندگی کیا کرتے تھے اور شہر کا وقار بلند کرتے تھے۔ ان کے انتقال کو بھیونڈی کی ادبی و علمی فضا کیلئے ناقابل تلافی نقصان کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.