سرینگر (جموں کشمیر) : شمالی کشمیر کے بانڈی پورہ ضلع سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون، جو گزشتہ ہفتے سنڈے مارکیٹ سرینگر میں ہوئے گرینیڈ حملے میں شدید زخمی ہو گئی تھیں، منگل کو دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے فوت ہو گئی۔ 45 سالہ عابدہ، زوجہ زبیر احمد لون، ساکنہ سمبل، بانڈی پورہ، کو 3 نومبر کو ہوئے اس گرینیڈ حملے میں زخمی ہوئے دیگر 11 شہریوں کے ہمراہ شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ جہاں وہ تقریباً دس روز تک موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد جانبر نہ ہو سکی۔
تین نومبر کو گرینیڈ حملے کے بعد پولیس نے فوری طور پر تفتیش شروع کی تھی اور تین افراد کو حراست میں لیا، جن کے بارے میں کہا گیا کہ وہ سرینگر کے رہائشی ہیں اور مبینہ طور پر انہیں پاکستان میں موجود عناصر کی جانب سے حملے کے لیے اکسایا گیا تھا۔ جموں و کشمیر پولیس کے انسپکٹر جنرل وی کے بردھی نے اس حوالے سے کہا تھا کہ ’’حملے کا مقصد سرینگر کی پُرامن فضاء کو خراب کرنا تھا اور اس کا مقصد عوام میں خوف و ہراس پھیلانا تھا۔‘‘
پولیس نے کیس کی فوری تحقیقات کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کیا جن کا تعلق مبینہ طور پر ایک عسکری تنظیم سے ہے۔ گرفتار کیے گئے افراد پر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ (UAPA) کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ ادھر، سرینگر کے سنڈے مارکیٹ میں گرینیڈ حملے سے تجارتی سرگرمیوں پر بھی اثرات مرتب ہوئے ہیں، جبکہ عوام میں خوف کی لہر برقرار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سنڈے مارکیٹ گرینیڈ حملہ کیس حل، پولیس نے لیا تین افراد کو حراست میں