اورنگ آباد میں اسسٹنٹ انسپکٹر شیخ رضوان اور سندیپ مورے نے سرکاری بہبود اطفال مرکز میں مٹھائیاں تقسیم کرکے اپنے بچپن کی یادوں کو تازہ کیا۔
احساس محرومی، یتیم، یسیر، اور بے سہارا بچوں سے بہتر کون جان سکتا ہے۔ اسی احساس کے ساتھ بہبود اطفال مرکز میں پرورش پاکر پولیس محکمہ میں اپنا مقام بنانے والے دو اسسٹنٹ پولیس انسپکٹر شیخ رضوان اور سندیپ مورے نے اپنی ترقی کی خوشی وہاں منائی جہاں دونوں کا بچپن گزرا۔
اس چھوٹے سے پروگرام میں بہبود اطفال مرکز کے ذمہ داروں نے پولیس افسران کو تہنیت پیش کیں، اے ایس آئی اسٹار لگایا اور نیک خواہشات پیش کیں۔
اس موقع پر بہبود اطفال کے بچوں میں مٹھائیاں تقسیم کی گئیں اور انہیں بھی اپنی خوشیوں میں شامل کیا گیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ دونوں پولیس افسران نے اپنے خاندان کے افراد کو بھی اس مرکز کی سیر کرائی اور یہاں کے بچوں کے ساتھ وقت گزارا۔
مرکز کے سپرنٹنڈنٹ وجے وِگھنے کا کہنا ہے کہ ادارے کے فارغین جب اعلیٰ عہدیدار اور کامیاب انسان کے روپ میں سامنے آتے ہیں تو ادارے کے بچوں کو ترغیب ملتی ہے۔
بہبود اطفال مرکز سنہ 1956 سے یتیم، یسیر، بے سہارا اور لاوارث بچوں کی نگہداشت تعلیم و تربیت کا فریضہ انجام دے رہا ہے۔ اس ادارے سے ہزاروں بچے فارغ ہوچکے ہیں، فی الحال یہاں تیس سے زائد بچے زیر پرورش ہیں۔
واضح رہے کہ ریاست مہاراشٹر میں دو سو بہبود اطفال مراکز ہیں جو خواتین و بہبود اطفال محکمے کے تحت چلائے جاتے ہیں۔ ان میں سے 16 بہبود اطفال مراکز اورنگ آباد شہر میں ہیں تمام مراکز کے طلبا وطالبات کی تعداد سات سو سے زائد ہے۔