اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے وکیل رضوان صدیقی کا مطالبہ تسلیم کرتے ہوئے یہ اجازت دی ہے کہ کامرا کے خلاف مقدمی چلایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ 'لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ عدالت کے بارے میں کچھ بھی کہہ سکتے ہیں۔ رضوان صدیقی نے اتارنی جنرل کو مکتوب لکھ کر کامرا کے خلاف مجرمانہ توہین عدالت کا معاملہ شروع کرنے کی اجازت طلب کی تھی۔
![اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال کا لیٹر](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/9522585_letter.jpg)
اٹارنی جنرل نے رضوان صدیقی کو بھیجے خط کے میں لکھا ہے 'میں نے ٹویٹ دیکھے ہیں اور یہ مجرمانہ توہین عدالت کا معاملہ بنتا ہے۔
دراصل کُنال کامرا نے گزشتہ روز ریپبلک ٹی وی کے چیف ایڈیٹر ارنب گوسوامی کی رہائی کے بعد مبینہ متنازع ٹویٹ کیا تھا۔
سپریم کورٹ نے بامبے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف ارنب کی اپیل قبول کرتے ہوئے انہیں جلد از جلد رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ اس کے بعد کامرا نے ٹویٹ کرکے بینچ کی صدارت کررہے جج ڈی وائی چندر چوڑ کے لیے مبینہ طور پر توہین آمیز زبان کا استعمال کیا تھا۔