اورنگ اباد:ریاست مہاراشٹر میں اورنگزیب کے نام پر تنازع جاری ہے۔ اورنگزیب کی تصویر کو لے کر ریاست کے کولہاپور میں تشدد برپا کیا گیا ہے جس میں بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے۔گروہی تشدد کے بعدمہاراشٹر کی سیاست گرما گئی ہے۔ اسی دوران آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے رکن پارلیمان امتیاز جلیل نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کہہ رہے ہیں کہ اورنگزیب کی اولاد ریاست میں بہت پیدا ہو گئی ہے،۔اس پر ایم پی امتیاز جلیل نے کہا کہ جس طرح اورنگ زیب کی اولاد ریاست میں پیدا ہوئی ہے اسی طرح گوڈسے کی بھی اولاد ریاست میں پیدا ہوئی ہے۔
اس کے ساتھ ہی رکن پارلیمان امتیاز جلیل نے دیویندر فڑنویس سے کہا ہے کہ اگر آپ میں اتنی ہمت ہے تو ملک کی پارلیمنٹ کی لائبریری میں جہاں ڈاکٹر باباصاحب امبیڈکر کے ہاتھ سے لکھا آئین رکھا ہے وہاں پر ٹیپو سلطان کی اصلی تصویر بھی رکھی ہے۔ اگر تم میں اتنی ہمت ہے تو اُس تصویر کو پھاڑ کر دکھاؤ۔ رکن پارلیمان امتیاز جلیل نے کہا کہ اگر آپ اورنگزیب سے اتنی نفرت کرتے ہیں تو مرکزی حکومت کے آرکولوجی نے خلد آباد میں واقع اورنگزیب کی مزار کو کیوں اتنی سیکورٹی میں رکھا رکھا ہے۔انہوں نے بی جے پی پر الزام عائد کیا ہے کہ جب سے بی جے پی کی حکومت آئی ہے تب سے تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Kolhapur Violence کولہاپور میں انٹرنیٹ سروس معطل، ایم این ایس رہنما کے خلاف مقدمہ درج
لوگوں کو ایم پی اے امتیاز جلیل نے کہا ہے کہ کولہا پور شاہو مہاراج کا شہر ہے۔ انہوں نے کسی بھی مذہب کو برا نہیں کہا۔ وہ بھی مذہب کے لوگوں کو ایک ساتھ لے کر چلتے تھے۔ انہوں نے مسلم طلبہ و طالبات کے لیے اسکول اور ہاسٹل بھی بنائے تھے۔لیکن بی جے پی کی موجودہ حکومت سب الٹ کر رکھ دی ہے۔