حکومت مزدوروں کے لئے کھانا کھانے کا دعوی کر رہی ہے۔ لیکن کچھ دیہات میں حقیقت مختلف ہے۔ ودیشا ڈسٹرکٹ کے عام کھیڈا گاؤں کی بھی ایسی ہی کہانی ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے عام کھیڈا گاؤں کے ایک مزدور نے درد بھری آواز میں کہا کہ صاحب ! اس دنیا میں ’’بھوک ایک بہت بڑا مسئلہ ہے‘‘۔
انھوں نے مزید کہا کہ بھوک ایک چیلنج ہے جس کے لئے انسان ہر کام کرنے پر پر راضی ہوجاتا ہے۔
مقامی باشندوں نے الزام لگایا ہے کہ لاک ڈاؤن پہاڑ کی طرح ٹوٹ پڑا ہے۔
ودیشا بھوپال ہائی وے روڈ پر واقع عام کھیڈا گاؤں کی مجموعی آبادی 400 سے زیادہ ہے۔ اس گاؤں میں صحریہ قبائلی لوگ رہتے ہیں ، جو یومہ مزدوری پر زندگی گزارہ کرتے تھے۔
لاک ڈاؤن نے ان کی زندگی روک دی۔ کام نہیں مل رہا ہے، گھر نہیں چل رہاہے ، بچے بھوکے ہیں۔ ، جن کی بھوک اب ان کے لیے چیلنج نہیں ہے۔ گاؤں کے معصوم بچے نہ تو چاکلیٹ چاہتے ہیں اور نہ ہی شہری پوہا۔ بس انہیں روٹی چاہئے، مگر خشک روٹی بھی اب مقدر نہیں ہے۔
ان لوگوں نے حکومت پرالزام لگایا ہے کہ یہاں لوگ دو وقت کی روٹی کے لئے ترس رہے ہیں۔ لیکن کوئی ان کی بات نہیں سنتا ہے اور نہ ہی ان کے درد کو کوئی سمجھتا ہے۔