بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کے متعدد علاقوں میں پانی کے بحران نے لوگوں کا جینا محال کر دیا ہے۔ لوگ پانی کی ایک ایک بوند کے لئے ترس رہے ہیں، میونسیپل کارپوریشن کے افسران کی غفلت اور لاپرواہی کے باعث یہ صورتحال برقرار ہے۔ Water Crisis in Bhopal۔ ادھر کانگریس پارٹی کے رکن اسمبلی عارف مسعود نے کہا کہ انہوں نے شہری ترقیات اور ہاؤسنگ کے وزیر اور انچارج بھوپیندر سنگھ کو خط لکھ کر اس لاپرواہی سے آگاہ کرایا۔ اس سلسلے میں انہوں نے وزیر سے فون پر بات بھی کی۔People Worried About Water Shortage in Bhopal
عارف مسعود نے کہا کہ انہوں نے پہلے بھی خط لکھ کر درخواست کی تھی کہ شدید گرمی کی وجہ سے ایم ایس اور ڈی ای کے پائپ لگانے کا کام ابھی نہ کیا جائے، یہ وقت مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی درخواست کے بعد بھی یہ کام شدید گرمی میں کیا گیا۔ میونسپل کارپوریشن کی طرف سے 60 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی کام مکمل نہ ہونے کی وجہ سے بھوپال شہر میں پانی کا مسئلہ جوں کا توں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج تک پانی کا مسئلہ حل نہیں ہو سکا ہے جب کہ میونسیپل کارپوریشن انتظامیہ کی جانب سے ریٹائر ہونے والے واٹر ورکس کے چیف انجینیئر اے آر پنوار کو تجربے کی بنیاد پر کارپوریشن میں کانٹریکٹ پر تقرری پر رکھا گیا تھا لیکن ان کا تجربہ بھی کام نہیں آیا۔ اس بحران کے دوران انہوں نے پورا وقت اپنا فون بند رکھا جس کی وجہ سے تقریباً 100 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی پورا شہر پینے کے صاف پانی کو ترس رہا ہے۔ ایسے افسران کو فوری طور پر برطرف کیا جائے۔
- مزید پڑھیں:پانی کی قلت سے کسان پریشان
رکن اسمبلی عارف مسعود نے بھوپیندر سنگھ کو لکھے خط میں کہا کہ تقریباً 60 گھنٹے مکمل ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے 12 مئی کو صبح 10 بجے سے کام شروع کیا گیا تھا۔ لیکن پانچ دن گزرنے کے بعد بھی پائپ لائن بچھانے کا کام مکمل نہیں ہوسکا اور شہر کی 15 لاکھ کی آبادی کو پینے کے پانی کا انتظام بھی صحیح طریقے سے نہیں کیا گیا۔