مدھیہ پردیش میں بی جے پی حکومت کے ذریعہ بھوپال میں متعدد مقامات کے نام بدلنے پر سیاست جاری ہے۔ بھوپال کے سینیئر صحافی ظفر عالم نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنماؤں کو تاریخ معلوم نہیں ہے۔ یہ لوگ تاریخ کو توڑ مروڑ کر پیش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اقتدار کا غلط استعمال کر رہی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے اب ترقیاتی کام کرنا بند کر دیا ہے اور مقامات کے نام بدلنے میں مصروف ہے۔ نام کی تبدیلی کی آڑ میں ہندو مسلم کی سیاست کی جا رہی ہے۔
ظفر عالم نے کہا کہ ہندوتوا کے نظریہ کو آگے بڑھانے کے لیے یہ لوگ شہر میں زہر گھول رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگ کہتے تھے کانگریس مسلم اپیزمنٹ کی سیاست کرتی ہے لیکن اب وہی بھارتیہ جنتا پارٹی ہندو اپیزمنٹ کرتی نظر آرہی ہے اور اسی بنیاد پر بھارتیہ جنتا پارٹی نے اقتدار حاصل کیا ہے۔
بھوپال کے سماجی کارکن شمس الحسن نے کہا کہ نام سے کوئی سروکار نہیں ہونا چاہیے۔ سرکار کو نام سے نہیں بلکہ کام سے مطلب ہونا چاہیے۔
مزید پڑھیے: اورنگ آباد کا نام بدلنے کی کیا ہے کہانی: تفصیلی رپورٹ
انھوں نے کہا اس وقت بھوپال اور ملک کو ترقی کی ضرورت ہے جب کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے بڑے رہنما نام بدلنے کی سیاست میں مصروف ہیں جو انہیں نہیں کرنا چاہیے۔
شمس الحسن نے کہا کہ سردار دوست محمد خان نے اس شہر بھوپال کو بسایا تھا اور یہاں کی رانی کملہ وتی کو بہن مان کر ان کی مدد کی تھی۔ لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی ان سب کو توڑ مروڑ کر پیش کر رہی ہے جو کہ غلط ہے۔ انہوں نے کہا دوست محمد خان پر الزام لگانے سے بہتر ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ترقی پر دھیان دے، نہ کہ نام بدلنے کی سیاست کرے۔