اندور: ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع اندور کے مختلف علاقوں میں 14 ستمبر سے 18 ستمبر تک مسلسل ہوئی زوردار بارش سے ندی نالے خطرے کے نشان تک پہنچ گئے۔ زوردار بارش سے صوبے میں پانی کا کوٹا تقریبا پورا ہو گیا ہے۔ وہیں صنعتی شہر اندور میں 36 گھنٹوں میں 11 انچ بارش درج کی گئی۔ تیز بارش سے نچلی بستیوں میں بارش اور نالوں کے اوور فلو سے بستیوں میں سیلاب کی صورت کھڑی ہو گئی تھی جس سے لوگوں کے گھروں میں پانی جمع ہو گیا۔
ان لوگوں نے جیسے تیسے محفوظ مقامات پر پہنچے مگر گھروں میں کھانے پینے کی ادویات خراب ہو گئی بستیوں میں رہنے والے ضرورت مندوں کے کھانے پینے کے لیے اندور ضلع وقف بورڈ اور شہر کانگرس کارکنان نے ان لوگوں کو فوڈ کٹ تقسیم کی۔ اندور میں گزشتہ کچھ برسوں سے مسلسل تیز بارش کے بعد نچلی بستیوں میں سیلاب کی صورت بن جاتی ہے جس سے غریبوں کا لاکھوں کا نقصان ہو جاتا ہے حالانکہ ان لوگو کی مدد کے لیے سیاسی اور سماجی لوگ بھی پہنچتے ہیں لیکن یہی لوگ اگر مستقل کوئی صورت نکالیں تو پھر غریبوں نقصان ہونے سے بچایا جا سکتا ہے۔
اندور ضلع وق ووٹ کے نو منتخب صدر ریحان شیخ کا کہنا ہے کہ جن علاقوں میں بارش کی وجہ سے لوگ بری طرح سے متاثر ہوئے ہیں وہاں پر وقف بورڈ اور اس سے منسلک تنظیمیں امداد پہنچا رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Shivraj Singh Chauhan بارش اور سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی مدد کی جائے گی، شیوراج سنگھ چوہان
یہی واقف کی خواہش ہوتی ہے کہ ضرورت مندوں کی مدد کی جائے اور یہی ہمارے چیئرمین کی ہدایت ہے جس پر ہم عمل کر رہے ہیں اندور شہر کانگرس کے کارگزار صدر گولو اگنی ہوتری نے بتایا کہ جن علاقوں میں بارش کی وجہ سے کھانے پینے کے سامان برباد ہوئے ہیں۔ان لوگوں کے درمیان راشن کیٹس تقسیم کئے گئے۔