بھوپال: رمضان المبارک کا آخری عشرہ جاری ہے۔ چند دنوں کے اندر ہی عید منائی جائے گی۔ عید کی تمام تر تیاریاں زور شور سے جاری ہے۔ اسی درمیان سماجی کارکنان اور دیگر ملی اداروں کے عہدیداران کا کہنا ہے کہ ًاس سال تقریبا 23 کروڑ روپے کی زکوٰۃ تقسیم کریں گے۔ یہ مقدس مہینہ بھی مسلمانوں کے لئے ریٹرن فائل کرنے جیسا ہے۔ دراصل رمضان میں زکوٰۃ دینے کی روایت ہے کیونکہ یہ ایک ایسا نظام ہے جس کا تعلق انسانی، سماجی اور معاشی تحفظات سے ہے تاکہ کمزور طبقے کے بچوں اور بزرگوں کے مرجھائے ہوئے چہرے کھل سکیں۔ وہ عید الفطر کی خوشی بھی مناسکتے ہیں۔
شہر بھوپال کے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ رضوان خان دارالحکومت میں مسلمانوں کی آبادی 5 لاکھ کے قریب ہے۔ شہر میں 30,000 خاندان اپنی سالانہ آمدنی سے بچت کی بنیاد پر زکوٰۃ ادا کرتے ہیں۔ لوگ رمضان میں فطرہ بھی تقسیم کرتے ہیں لیکن اس کی کوئی حد نہیں۔ آدمی اپنی حیثیت کے مطابق فطرہ کی کتنی بھی مقدار دے سکتا ہے، لیکن عید کی نماز سے پہلے تقسیم کیا جاتا ہے۔
وہی شہر کے سماجی کارکنان چاہتے ہیں کہ جس طرح سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں وہ لوگ جو زکوۃ دیا کرتے تھے۔ان کا زکوة کا مال و پیسہ مسجد نبوی میں جمع کیا جاتا تھا۔پھر مسجد نبوی میں زکات کا پیسہ جمع ہونے کے بعد او ضروت مند اور مستحق لوگ جو زکوۃ لینے کے قابل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Perfume Business In Bhopal بھوپال میں ماہ رمضان کے دوران عطر کے کاروبار میں زبردست اضافہ
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر ہم مسجد نبوی کی طرز پر زکوة کو ایک جگہ جمع کر ضرورت بند اور مستحقین کو تقسیم کریں گے تو ان لوگوں کی عید کی خوشیاں الگ ہی نظر آئیں گی۔