بھوپال میں میں علیگڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام آج سرسید کی 204 ویں یوم پیدائش کے موقع پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں ماہرین نے سرسید احمد خان کی حیات و خدمات پر روشنی ڈالی۔
سرسید احمد خان نے بھارتیوں کی سربلندی کے لیے جدید علوم کا جو خاکہ صدی قبل تیار کیا تھا اس کی معنویت وقت میں وقت کے ساتھ نہ صرف اضافہ ہوتا جارہا ہے بلکہ اس کے روشن نقوش میں ملک کی یکجہتی کے ساتھ بھارتیوں کی تعلیمی ترقی کا راز پوشیدہ ہے۔
سرسید احمد خان نے ایک ایسے وقت میں ملک کو سائنسی علوم کو حاصل کرنے کا فلسفہ دیا تھا جب ملک کی بڑی آبادی فرسودہ نظام تعلیم سے وابستہ تھی۔ ملک کے نوجوانوں میں سائنسی مزاج پیدا کرنا اور یکجہتی کے جذبے کو وقت کے ساتھ فروغ دینا یہ وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں: سرسید کے 204ویں یوم پیدائش پر قرآن خوانی و چادر پوشی
دانشوران نے کہا سرسید کے افکار و نظریات کی معنویت بہت پہلے سے زیادہ بڑھ گئی ہے، ایسے میں علیگڑھ کے طلبہ پر ذمہ داریاں بڑھ جاتی ہیں کہ وہ سر سید کے نظریہ تعلیم کو ملک و بیرون ملک میں پھیلائیں تاکہ دنیا اس کی روشنی میں اپنا سفر طے کر سکے۔