بھوپال : ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں سنیوکت سنگھرش مورچہ کے صدر شمس الحسن نے پریس کانفرنس کر کانگریس رکن اسمبلی عارف مسعود پر ہندوتو کی راہ پر چلنے کا الزام عائد کیا۔Sangharsh Morcha Blame Congress MLA Masood Arif Using Hindutva Policy
شمس الحسن نے کہا جس طرح سے کانگریس کی بھارت جوڑوں یاترا چل رہی ہے اس پر ہم لگاتار نظر بلائے ہوئے ہیں۔ اور ان سے جڑے لوگوں کے چال چلن بھی دیکھ رہے ہیں۔ انہی میں ایک کانگریس کے رکن اسمبلی جو کہ نوجوانوں کے رہنما اور مسلم سماج کے رہبر کے طور پر دیکھے جاتے ہیں۔ شمس الحسن نے رکن اسمبلی عارف مسعود کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کا کہ ہم لگاتار دیکھ رہے ہیں وہ مندروں کی طرف رخ کر رہے ہیں کبھی وہ نرمدہ پورم میں انہیں ماتا کی چنری یاترا میں دیکھا گیا ہے۔ ہندو سنتوں کے آشرم میں بھی انہیں دیکھا جا رہا ہے۔ حال ہی میں ہندو مذہب کے تہوار کرواچوت میں بھی وہ نظر آئے۔
انہوں نے کہا اس دوران وہ خواتین کو گلے لگاتے ہوئے ان کی پیٹھ تھپتھپاتے ہوئے بھی دیکھا گئے ہے۔ ایسے رہنماؤں کو قوم کی رہنمائی کرنے کا کوئی حق نہیں ہے کیوں کہ مذہب اسلام میں غیر محرم کو اس طرح سے ہاتھ لگانا یا ان کے قریب جانے کی مناہی ہے۔ عارف مسعود آل انڈیا پرسنل لاء بورڈ کے ممبر ہیں اور جس طرح کے معاملے ان کے سامنے آ رہے ہیں انہیں اس طرح کے بورڈ میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Rape Case on Umang جنسی زیادتی کے الزامات پر کانگریس لیڈر امنگ سنگھار کا ردعمل
انہوں نے کہا اس طرح کے لوگ بہروپیئے ہوتے ہیں وہ جب پرانے بھوپال میں ہوتے ہیں تو وہ کچھ اور ہوتے ہیں اور جب نئے بھوپال میں جاتے ہیں تو وہ ٹیکے والے بابا ہو جاتے ہیں۔ اقلیت اور اکثریت دونوں طبقوں کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ اس طرح کے بہروپئے سے بچیں کیونکہ ان کا کوئی وجود نہیں ہوتا ہے۔
شمس الحسن نے کہا تھی ریاستی اسمبلی کے انتخابات میں اب محض گیارہ مہینوں کا وقت بچا ہے۔ اور یہی وجہ ہے کی عارف مسعود اپنی کامیابی کو پھر سے دوہرانے کے لئے اس طرح کے کاموں کو انجام دے رہے ہیں۔ ہم کسی مذہب کے خلاف نہیں ہیں ہم بالکل سیکولر قسم کے لوگ ہیں ہم گنگا جمنی تہذیب میں یقین کرنے والے ہیں لیکن ہم ایسے لوگوں کو پسند نہیں کرتے ہیں جو اپنی سیاسی روٹیاں مذہب کے نام پر سیکتے ہے۔ اس طرح سے صرف وہ اپنے مذہب کو بد نام کر رہے ہیں جو کہ سراسر غلط ہے۔Sangharsh Morcha Blame Congress MLA Masood Arif Using Hindutva Policy