ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال نے اردو صحافت کے 200 سال پورے ہونے پر سیمینار کا انعقاد Completion of 200 years of Urdu journalism کیا گیا۔ رواں سال یعنی 2022 کی تاریخ 27 مارچ کئی لحاظ سے تاریخی اہمیت کی حامل ہے، کیونکہ آج سے دو سو برس قبل اسی تاریخ کو اردو صحافت کی کلکتہ میں داغ بیل ڈالی گئی تھی۔ اس وقت فارسی زبان نوابوں اور جاگیرداروں کی زبان ہوا کرتی تھی۔ ان خواص کے درمیان مقبول فارسی زبان میں ضمیمہ کے طور پر اس کے مالک ہری ہردت اور منشی سدا سکھ رائے نے شائع کرنے کا آغاز کیا تھا۔ اس اخبار کو سرکار کی سرپرستی حاصل تھی۔ اس اخبار میں خبروں سے زیادہ مضامین شائع کیے جاتے تھے۔ جس کی نثر سادہ ہوا کرتی تھی۔
اس اخبار کے آغاز سے اردو زبان کی عوامی مقبولیت میں اضافہ ہونے لگا، خواص بھی اس زبان کی شیرینی سے متاثر ہوئے اور وہ بھی اسے اپنانے کو مجبور ہوئے۔ آج کے سیمینار میں ان بے شمار صحافیوں کی قربانی کو یاد کرتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ آج جہاں اردو صحافت کے دو سو سال پورے ہونے پر اردو کے فروغ میں اردو صحافت کی بات کی گئی۔
وہیں ای ٹی وی اردو کو اردو صحافت میں اہم کردار ادا کی بات کی گئی۔ کہا کہ جب الیکٹرانک میڈیا نے صحافت میں قدم رکھا تو ای ٹی وی اردو نے بھی اہم کردار ادا کیا اور خاص طور سے ای ٹی وی اردو ایک خصوصی اقلیتی طبقے کی آواز بنی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ای ٹی وی اردو ملک ہی نہیں بلکہ بیرون ملک میں بھی اپنی شہرت اور مقبولیت کو بنائے ہوئے ہیں۔ بےنظیر انصار ایجوکیشنل سوسائٹی نے آج سیمینار میں اس بات کا اعلان کیا کہ اردو صحافت کے دو سو سال کو پورے سال تک منایا جائے گا اور اردو صحافت کے کے الگ الگ پروگرام منعقد کی جائے تاکہ نئی نسل اردو اور اردو صحافت کو سمجھ سکے جان سکے۔