ETV Bharat / state

Reaction On Gandhi vs Godse Movie فلم گاندھی گوڈسے ایک یودھ پر سیاسی ردعمل - Gandhi Vs Godse Movie

شاہ رخ خان کی پٹھان فلم کے بعد اب فلم "گاندھی گوڈسے ایک یودھ" لوگوں کے بحث کا مرکز بنی ہوئی ہے۔ وہی اس فلم پر سیاسی رہنماؤں نے بھی اپنا رد عمل دیا۔سیاسی رہنماوں نے گاندھی گوڈسے ایک یودھ فلم پر جم کر تنقید کی ہے Reaction On Gandhi vs Godse Movie

فلم گاندھی گوڈسے ایک یودھ پر سیاسی ردعمل
فلم گاندھی گوڈسے ایک یودھ پر سیاسی ردعمل
author img

By

Published : Feb 1, 2023, 6:41 PM IST

Updated : Feb 6, 2023, 4:29 PM IST

بھوپال: پورے ملک کے ساتھ ریاست مدھیہ پردیش میں بھی فلم "گاندھی گوڈسے ایک یودھ" کو ریلیز کیا گیا۔اس طرح سے اس فلم میں گوڈسے کی نظریے اور اس کے خیالات کو دکھایا جا رہا ہے اور لوگوں کے سامنے لایا جا رہا ہے۔ اس پر سیاسی رہنماؤں نے بھی اپنا سخت رد عمل دیا ہیں۔

کانگریس پارٹی کے رکن اسمبلی عارف مسعود نے اس فلم کے تعلق سے کہاکہ جو گوڈسے کے پیروکار ہے وہ اسی کو بڑھاوا دیں گے۔ ہماری حکومت تک گوڈسے کے آگے سر جھکائیں ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہاں تو ملک کے ان شہریوں کو فکر کرنا چاہیے جو اپنے آپ کو سب سے بڑا رام بھگت کہتے ہیں کیونکہ ہم نے جو تاریخ میں پڑا ہے۔ اس میں یہی لکھا ہے کہ گوڈسے نے ہی گاندھی کو گولی ماری تھی۔ وہ بھی جب وہ مندر کو جا رہے تھے ۔رام کی پوجا کرنے اور جب انہیں گولی لگی تو ان کے آخری الفاظ بھی ہے رام تھے۔ اس نے گاندھی جی کو گولی ماری ہے۔ اس کے آگے سر جھکانے والوں کے بارے میں تو آج کے رام بھگتوں کو سوچنا ہوگا۔

ان کا کہنا ہے کہ رہی بات ہماری حکومت کی تو وہ سنگھ کی کٹھ پتلی بنی ہوئی ہے۔ سنگھ جو چاہ رہی ہے۔ وہ حکومت سے کروا رہی ہے۔ اس لئے حکومت نام کی یہاں کوئی چیز نہیں ہے۔ وہی سیاسی رہنماوں نے فلم "گاندھی گوڈسے ایک یودھ" کے تعلق سے مزید کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے پہلے میڈیا پر قبضہ کیا اور اب یہ فلم انڈسٹری پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔بی جے پی اب تفریح (انٹرٹینمنٹ) ذریعہ نفرت پھیلانے کا کام کیا جا رہا ہے۔

کانگریس پارٹی کی سینئر ترجمان سنگیتا شرما نے کہا کہ یہ پوری طرح سے صاف ہے کہ ملک کے اندر دو طرح کے نظریے چل رہے ہیں ایک تشدد کا نظریہ ہے اور دوسرا عدم تشدد اور عدم تشدد کے نظریے نے ہی ملک کو آزادی دلائی ہے۔بابائے قوم مہاتما گاندھی کے نظریے سے یہ ملک چل رہا ہے۔ اس فلم کے ذریعہ ایسے نظریے کو دکھا کر آپ ملک کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں۔

آل انڈیا اتحادالمسلمین بھوپال کے ذمہ دار قاضی سید انس علی نے کہاکہ گزشتہ کئی سالوں سے موجودہ حکومت اور حکومت کے پیروکار کچھ ایسی نفرت پسند طاقتوں کو پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو صبح سے لے کر شام تک ایسے بیج بونا شروع کرتے ہیں۔اس سے ملک کی فضا خراب ہو، ملک کے امن و امان کا خاتمہ ہو، ملک کے اندر نفرت پھیلائی جائے اور ایک خاص رنگ ملک کو دیا جائے۔

انہوں نے کہا مسلم طبقہ فلموں کی ہمیشہ مخالفت کرتا ہے، پٹھان فلم کا جو ہوا وہ ہوا لیکن "گاندھی گوڈسے ایک یودھ" جو فلم ہے وہ ایک طرح سے تصور پر بنایا گیا اور اس میں گاندھی اور گوڈسے کو ایک ساتھ دکھایا جارہا ہے۔ جبکہ تاریخ کے اوراق جب ہم پلٹتے ہیں تو ہم دیکھتے ہیں کہ گوڈسے وہ ہے جس نے مہاتما گاندھی کا قتل کیا۔

یہ بھی پڑھیں:Protest Against Pathan Film اندور میں مسلم نوجوانوں کے خلاف این ایس اے کے تحت کارروائی

بھارتی جنتا پارٹی مسلم سیل کے ذمہ دار جاوید بیگ کا کہنا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے پٹھان فلم کی کہیں بھی مخالفت نہیں کی ہے۔ بس کچھ لوگوں کی اپنی ذاتی رائے تھی۔ اگر فلمیں سپورٹ یا بائیکاٹ سے چلتی تو ایسی کی فلمیں آئی جن کا سپورٹ کیا گیا تو وہ فلاپ ہوگئی اور جن کی مخالفت کی وہ کامیاب ثابت ہوئی۔ جاوید بیگ نے نظریات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی جنتا پارٹی کا نظریہ راشڑیہ نظریہ ہے۔ سب کو ساتھ لے کر اور اس راشڑ کو ساتھ لے کر چلنے کا نظریہ ہے۔ بس لوگ اسے غلط طریقے سے جوڑنے کا کام کر رہے ہیں۔

بھوپال: پورے ملک کے ساتھ ریاست مدھیہ پردیش میں بھی فلم "گاندھی گوڈسے ایک یودھ" کو ریلیز کیا گیا۔اس طرح سے اس فلم میں گوڈسے کی نظریے اور اس کے خیالات کو دکھایا جا رہا ہے اور لوگوں کے سامنے لایا جا رہا ہے۔ اس پر سیاسی رہنماؤں نے بھی اپنا سخت رد عمل دیا ہیں۔

کانگریس پارٹی کے رکن اسمبلی عارف مسعود نے اس فلم کے تعلق سے کہاکہ جو گوڈسے کے پیروکار ہے وہ اسی کو بڑھاوا دیں گے۔ ہماری حکومت تک گوڈسے کے آگے سر جھکائیں ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہاں تو ملک کے ان شہریوں کو فکر کرنا چاہیے جو اپنے آپ کو سب سے بڑا رام بھگت کہتے ہیں کیونکہ ہم نے جو تاریخ میں پڑا ہے۔ اس میں یہی لکھا ہے کہ گوڈسے نے ہی گاندھی کو گولی ماری تھی۔ وہ بھی جب وہ مندر کو جا رہے تھے ۔رام کی پوجا کرنے اور جب انہیں گولی لگی تو ان کے آخری الفاظ بھی ہے رام تھے۔ اس نے گاندھی جی کو گولی ماری ہے۔ اس کے آگے سر جھکانے والوں کے بارے میں تو آج کے رام بھگتوں کو سوچنا ہوگا۔

ان کا کہنا ہے کہ رہی بات ہماری حکومت کی تو وہ سنگھ کی کٹھ پتلی بنی ہوئی ہے۔ سنگھ جو چاہ رہی ہے۔ وہ حکومت سے کروا رہی ہے۔ اس لئے حکومت نام کی یہاں کوئی چیز نہیں ہے۔ وہی سیاسی رہنماوں نے فلم "گاندھی گوڈسے ایک یودھ" کے تعلق سے مزید کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے پہلے میڈیا پر قبضہ کیا اور اب یہ فلم انڈسٹری پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔بی جے پی اب تفریح (انٹرٹینمنٹ) ذریعہ نفرت پھیلانے کا کام کیا جا رہا ہے۔

کانگریس پارٹی کی سینئر ترجمان سنگیتا شرما نے کہا کہ یہ پوری طرح سے صاف ہے کہ ملک کے اندر دو طرح کے نظریے چل رہے ہیں ایک تشدد کا نظریہ ہے اور دوسرا عدم تشدد اور عدم تشدد کے نظریے نے ہی ملک کو آزادی دلائی ہے۔بابائے قوم مہاتما گاندھی کے نظریے سے یہ ملک چل رہا ہے۔ اس فلم کے ذریعہ ایسے نظریے کو دکھا کر آپ ملک کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں۔

آل انڈیا اتحادالمسلمین بھوپال کے ذمہ دار قاضی سید انس علی نے کہاکہ گزشتہ کئی سالوں سے موجودہ حکومت اور حکومت کے پیروکار کچھ ایسی نفرت پسند طاقتوں کو پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو صبح سے لے کر شام تک ایسے بیج بونا شروع کرتے ہیں۔اس سے ملک کی فضا خراب ہو، ملک کے امن و امان کا خاتمہ ہو، ملک کے اندر نفرت پھیلائی جائے اور ایک خاص رنگ ملک کو دیا جائے۔

انہوں نے کہا مسلم طبقہ فلموں کی ہمیشہ مخالفت کرتا ہے، پٹھان فلم کا جو ہوا وہ ہوا لیکن "گاندھی گوڈسے ایک یودھ" جو فلم ہے وہ ایک طرح سے تصور پر بنایا گیا اور اس میں گاندھی اور گوڈسے کو ایک ساتھ دکھایا جارہا ہے۔ جبکہ تاریخ کے اوراق جب ہم پلٹتے ہیں تو ہم دیکھتے ہیں کہ گوڈسے وہ ہے جس نے مہاتما گاندھی کا قتل کیا۔

یہ بھی پڑھیں:Protest Against Pathan Film اندور میں مسلم نوجوانوں کے خلاف این ایس اے کے تحت کارروائی

بھارتی جنتا پارٹی مسلم سیل کے ذمہ دار جاوید بیگ کا کہنا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے پٹھان فلم کی کہیں بھی مخالفت نہیں کی ہے۔ بس کچھ لوگوں کی اپنی ذاتی رائے تھی۔ اگر فلمیں سپورٹ یا بائیکاٹ سے چلتی تو ایسی کی فلمیں آئی جن کا سپورٹ کیا گیا تو وہ فلاپ ہوگئی اور جن کی مخالفت کی وہ کامیاب ثابت ہوئی۔ جاوید بیگ نے نظریات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی جنتا پارٹی کا نظریہ راشڑیہ نظریہ ہے۔ سب کو ساتھ لے کر اور اس راشڑ کو ساتھ لے کر چلنے کا نظریہ ہے۔ بس لوگ اسے غلط طریقے سے جوڑنے کا کام کر رہے ہیں۔

Last Updated : Feb 6, 2023, 4:29 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.