ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کا سب سے قدیم بال وہار اسپورٹس گراؤنڈ Bal Vihar Sports Ground ان دنوں سرخیوں میں ہے۔ دراصل انتظامیہ کے خلاف الزام لگایا جا رہا ہے کہ گراؤنڈ کے اردگرد دکانیں بنا کر اسے تنگ کیا جا رہا ہے۔ دراصل پرانے بھوپال میں واقع بال وہار اسپورٹس گراؤنڈ میں میونسپل کارپوریشن کی طرف سے دکانیں تعمیر کی جا رہی ہیں۔
مستقبل میں منسیپل کارپوریشن Municipal Corporation نے اس گراؤنڈ کے اندر ایک شاپنگ کمپلیکس بنانے کا منصوبہ بھی بنایا ہے۔ اس گراؤنڈ سے اپنے کیریئر کا آغاز کرنے والے کھلاڑیوں نے اس تعمیر کے خلاف آواز بلند کیا ہے۔ انہوں نے اس معاملے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
وہیں بال وہار بچاؤ جن سمیتی Bal Vihar Bachao Jan Samiti کے ممبر آفاق احمد اور اوصاف ببلو نے بتایا کہ یہ گراؤنڈ شہر کا سب سے قدیم میدان ہے۔ جس میں شہر کے لوگ ہاکی، کرکٹ، فٹ بال، ٹیبل ٹینس، والی بال، کشتی جیسے کھیل کھیلتے ہیں۔ یہاں کھیلنے والوں میں سابق صدر جمہوریہ ڈاکٹر شنکر دیال شرما سے لے کر بین الاقوامی کھلاڑی مولانا سید خورشید علی جیسے نام شامل ہیں۔
اس گراؤنڈ پر کئی قومی بین الاقوامی کھیلوں کے مقابلے بھی منعقد کیے جا چکے ہیں۔ پروفیسر آفاق نے بتایا کہ میونسپل کارپوریشن زمین کو اپنے قبضے میں لے کر تعمیر کررہی ہے۔ اس کی تعمیر کے وقت بہت سے لوگوں نے اپنی نجی زمین بھی عطیہ کی تھی۔ اس کے ساتھ وقف کی قبرستان کی کچھ اراضی بھی شامل ہے۔ جس کے عدالتی معاملات میں میونسپل کارپوریشن کو شکست کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔ Bal Vihar Sports Ground
بال وہار بچاؤ سمیتی نے الزام لگایا کہ منسیپل کارپوریشن اپنی آمدنی کے ذرائع کو بڑھانے کے لیے یہ سب کام کر رہی ہے۔ کمیٹی کے ممبران نے کہا کہ ابھی ہونے والی تعمیرات کی وجہ سے کنڈر گارڈن کا پورا کھیل میدان تباہ ہو جائے گا اور مستقبل میں علاقے کے لوگوں کے لئے کوئی کھیل کا میدان نہیں بچے گا۔
یہ بھی پڑھیں: اونتی پورہ: کھیل کا میدان تباہی کے دہانے پر
وہیں اس معاملے پر کانگریس کے دو رکن اسمبلی عارف عقیل اور عارف مسعود نے بھی اعتراض جتایا ہے۔ انہوں نے یونیورسٹی پر کارپوریشن کمشنر کو خط لکھ کر اس تعمیر کی مخالفت کی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے تاکید کی ہے کہ دکانوں کا دائرہ میدان تک نہ پھیلایا جائے۔ Construction at Bal Vihar Sports Ground