ETV Bharat / state

Lal Singh Chaddha Controversy: 'ایسی فلمیں بنائی ہی کیوں جاتی ہے جس سے معافی مانگنی پڑے'

مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نے فلم لال سنگھ چڈھا تنازع پر کہا کہ ایسی فلمیں بنائی ہی کیوں جاتی ہے جس سے کسی بھی مذہب کو ٹھیس پہنچے۔انہوں نے کہا کہ اس پر اداکاروں کو سوچنا چاہیے۔ Narottam Mishra statement On Lal Singh Chaddha

ایسی فلمیں بنائی ہی کیوں جاتی ہے جس سے معافی مانگنا پڑے
ایسی فلمیں بنائی ہی کیوں جاتی ہے جس سے معافی مانگنا پڑے
author img

By

Published : Aug 12, 2022, 5:42 PM IST

بھوپال: بالی ووڈ کے مسٹر پر فیکشنسٹ عامر خان کی فلم لال سنگھ چڈھا طویل انتظار کے بعد سینما گھروں میں ریلیز ہوگئی ہے۔ لیکن اس فلم کے ریلیز ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر صارفین نے عامر خان پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ کیونکہ اس فلم میں عامر خان نے ایک سکھ کا کردار ادا کیا ہے جسے فلم میں ناسمجھ دیکھایا گیا ہے۔

ایسی فلمیں بنائی ہی کیوں جاتی ہے جس سے معافی مانگنا پڑے

واضح رہے کہ یہ فلم 1994 میں ہالی وڈ میں بنی فلم فوریسٹ گم کا ریمیک ہے۔ وہیں سکھ برادری کی ناراضگی کے بعد عامر خان نے معافی بھی مانگی ہے۔ جس پر ریاست مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے اپنے بیان میں کہا کہ عامر خان سمیت سبھی اداکار اور پروڈیوسرز سے گزارش ہے کہ معافی مانگنے جیسے حالات کیوں پیداہوتے ہیں۔ آپ کسی ایک مذہب کو ٹارگیٹ کر کے اسے سوفٹ ٹارگیٹ مان کر فلمیں بناتے ہیں۔جس سے آپ لوگوں کو معافی مانگنی پڑتی ہے۔ انھوں نے کہا ہمیشہ اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ کسی ایک مذہب کا مزاق نہ بنایا جائے اور اس معاملے پر سبھی اداکاروں اور پروڈیوسرز کو سنجیدگی سے سوچنا چاہیے ۔

یہ بھی پڑھیں: Laal Singh Chaddha Review: عامر خان کی فلم لال سنگھ چڈھا سینما گھروں میں ریلز، جانئے ناظرین کی رائے

بھوپال: بالی ووڈ کے مسٹر پر فیکشنسٹ عامر خان کی فلم لال سنگھ چڈھا طویل انتظار کے بعد سینما گھروں میں ریلیز ہوگئی ہے۔ لیکن اس فلم کے ریلیز ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر صارفین نے عامر خان پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ کیونکہ اس فلم میں عامر خان نے ایک سکھ کا کردار ادا کیا ہے جسے فلم میں ناسمجھ دیکھایا گیا ہے۔

ایسی فلمیں بنائی ہی کیوں جاتی ہے جس سے معافی مانگنا پڑے

واضح رہے کہ یہ فلم 1994 میں ہالی وڈ میں بنی فلم فوریسٹ گم کا ریمیک ہے۔ وہیں سکھ برادری کی ناراضگی کے بعد عامر خان نے معافی بھی مانگی ہے۔ جس پر ریاست مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے اپنے بیان میں کہا کہ عامر خان سمیت سبھی اداکار اور پروڈیوسرز سے گزارش ہے کہ معافی مانگنے جیسے حالات کیوں پیداہوتے ہیں۔ آپ کسی ایک مذہب کو ٹارگیٹ کر کے اسے سوفٹ ٹارگیٹ مان کر فلمیں بناتے ہیں۔جس سے آپ لوگوں کو معافی مانگنی پڑتی ہے۔ انھوں نے کہا ہمیشہ اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ کسی ایک مذہب کا مزاق نہ بنایا جائے اور اس معاملے پر سبھی اداکاروں اور پروڈیوسرز کو سنجیدگی سے سوچنا چاہیے ۔

یہ بھی پڑھیں: Laal Singh Chaddha Review: عامر خان کی فلم لال سنگھ چڈھا سینما گھروں میں ریلز، جانئے ناظرین کی رائے

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.