بھوپال : ریاست مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے بعد جہاں امیدواروں کی ناموں کو لے کر پارٹیاں فہرست جاری کر رہی ہے تو وہیں دارالحکومت بھوپال کی شمالی اسمبلی سیٹ جسے کانگریس کا مضبوط قلعہ مانا جاتا ہے، پر اختلافات واضح طور پر کھل کر سامنے آگئے۔ 6 بار رکن اسمبلی رہے عارف عقیل کے چھوٹے بھائی عامیر عقیل نے سڑکوں پر آکر کانگرس سے ٹکٹ کا دعوی پیش کیا۔
عامر کے ہزاروں حامی کانگرس کے جھنڈے لے کر باہر آئے اور عامر پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا۔ یہ صورتحال 15 اگست کو کو پیغام محبت ریلی کے دوران خاندان میں پیدا شدہ اختلافات کے بعد سے متوقع تھی۔ واضح رہے کہ سابق وزیر اور شمالی اسمبلی حلقے سے چھ بار رکن اسمبلی رہے عارف عقیل کے چھوٹے بھائی عامر عقیل نے ڈی ائی جی بنگلے سے ریلی کا آغاز کیا۔
انتخابی استقبالیہ کے ساتھ عامر ہزاروں حامیوں کے ساتھ سندھی کالونی چوراہا پہنچیں۔ یہاں انہوں نے حامیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عامر ابھی زندہ ہے اس کے حامیوں کا پیار اور دعا ان کے ساتھ برقرار ہے۔ اس کے علاوہ انہیں علاقے کے لوگوں پر مکمل اعتماد ہے کہ وہ اس انتخابات میں انہیں خدمت کا موقع دیں گے۔
بتایا جا رہا ہے کہ عجلت میں بنائے گئے ریلی کے پروگرام میں سب سے پہلے شمالی اسمبلی حلقے کے مختلف علاقوں میں پہنچنے کی تیاریاں کی گئی تھی۔ لیکن انتظامی اجازت نہ ہونے کی وجہ سے اسے سندھی کالونی میں ہی ختم کر دیا گیا۔ اس دوران عامر عقیل نے میڈیا کے اپنے بغاوت کیے جانے پر سوال پوچھا تو انہوں نے ایک شعر پڑھ کر سنایا۔کشتی پر آنچ اگر آ جائے تو ہاتھ قلم کروا دینا۔
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے گی عامر عقیل کو سابق وزیر عارف عقیل کا مضبوط ترین ستون سمجھا جاتا ہے۔ وہ کم و بیش عارف عقیل کے تمام سیاسی، انتظامی اور عوامی کاموں کی دیکھ بھال کرتے رہے ہیں۔ عامر کی سیاسی کیریئر میں مونسپل کارپوریشن کونسلر اور ایم ائی سی ممبر کی کامیابیاں شامل ہیں۔ عارف عقیل کی بیماری کی وجہ سے یہ توقع کی جا رہی تھی کہ وہ عامر کو اپنا وارث بنا کر اگے کریں گے۔ لیکن عارف عقیل نے 15 اگست کو پیغام محبت کے جلسے میں عامر عقیل کے بجائے اپنے چھوٹے بیٹے عاطف عقیل کے نام کا اعلان کیا۔ اس کے بعد سے قیاس آرائیاں کی جا رہی تھی کہ عامر کوئی بڑا دھماکہ کر سکتے ہیں۔