ETV Bharat / state

Minority Students حمیدیہ پی جی کالج میں مسلم طالبات کو ایم اے اردو میں داخلہ نہ دینے کی شکایت

author img

By

Published : Nov 3, 2022, 6:56 PM IST

Updated : Nov 4, 2022, 10:07 AM IST

ریاست میں بیٹی پڑھاؤ بیٹی بچاؤ نعرے کا دم بھرنے والی حکومت کی ناک تلے بھوپال کے سرکاری حمیدیہ پی جی کالج میں مسلم لڑکیوں کو ایم اے اردو میں داخلہ نہیں دیا جا رہا ہے۔Minority Students

حمیدیہ پی جی کالج میں مسلم لڑکیوں کو ایم اے اردو میں داخلہ بند
حمیدیہ پی جی کالج میں مسلم لڑکیوں کو ایم اے اردو میں داخلہ بند

بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش میں لگاتار یہ دیکھا جا رہا ہے کہ اردو زبان کو ایک مخصوص طبقے کی زبان قرار دے کر اسے ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ بھوپال کا پی جی حمیدیہ کالج جہاں پر سبھی طبقے کے لوگ زیر تعلیم ہیں، میں سبھی سبجیکٹ پڑھائے جاتے ہیں جس میں اردو بھی شامل ہے۔ Minority Students Denied To Admission In MA Urdu Course In Bhopal In Madhya Pradesh

حمیدیہ پی جی کالج میں مسلم لڑکیوں کو ایم اے اردو میں داخلہ بند

واضح رہے کہ حمیدیہ کالج ایک ایسا کالج ہے جہاں سے بھوپال کی بڑی بڑی ہستیوں نے تعلیم حاصل کی ہے۔ اب حمیدیہ کالج کے شعبہ اردو کے تحت چلائے جانے والے ایم اے اردو میں لڑکیوں کے داخلوں کو بند کردیا گیا ہے۔ اس کی شکایت تنظیم بزم ضیا کے صدر فرمان ضیائی نے محکمہ ایجوکیشن اور ان سے جڑے افسران سے کی ہے۔

فرمان بھائی نے کہا ہم محکمہ اعلی تعلیم اور کمشنر سے اس تعلق سے مل چکے ہیں اور لڑکیوں کے ساتھ ہونے والی پریشانیوں کو بھی بتایا گیا ہے۔ جس پر کمشنر نے حمیدیہ کالج کے پرنسپل کو لیٹر جاری کر یہ بات صاف کرنے کو کہا ہے کہ ایم اے اردو میں لڑکیوں کو داخلہ کیوں نہیں دیے جا رہے ہیں۔ لیکن کافی وقت ہونے کے بعد بھی حمیدیہ کالج کے پرنسپل نے محکمہ تعلیم کو یہ لکھ کر نہیں بھیجا کی وہ کیا وجہ ہے کہ لڑکیوں کو ایم اے اردو میں داخلے نہیں دیے جا رہے ہیں۔ جب بزم ضیاء کے اراکین نے حمیدیہ کالج سے اس معاملے پر بات کی کہ وہ یہ صاف کیوں نہیں کر رہے ہیں۔ داخلہ کیوں نہیں دیا جا رہا ہے۔ تو پرنسپل نے تنظیم کے لوگوں سے کہا کہ جب ہماری مرضی ہوگی تب ہم محکمہ تعلیم کو لکھ کر بھیجیں گے۔جس کے بعد تنظیم کے اراکین نے ایک بار پھر کمشنر سے ملاقات کر اس معاملے پر روشنی ڈالی تو کمشنر نے ایک بار پھر حمیدیہ کالج کے پرنسپل کو ریمائنڈر بھیجا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Ladli Laxmi Path بھوپال جانے والی شاہرہ اب 'لاڈلی لکشمی' کے نام سے جانی جائے گی

فرمان ضیائی نے کہا سرکاری افسران کی لیٹر بازی میں مسلم بچیوں کی تعلیم کا نقصان ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا حمیدیہ کالج میں دوسرے سبجیکٹ میں برابر داخل ہو رہے ہیں سوائے اردو کے انہوں نے کہا ہمارا مطالبہ ہے کہ جس طرح سے بیٹی پڑھاؤ اور بیٹی بچاؤ کے نعرے بلند کئے جارہے ہیں اسے عمل میں بھی لایا جائے کیونکہ ہمیں صاف طور سے یہ نظر آرہا ہے کہ وہ لڑکیاں جو اردو میں داخلہ لینا چاہتی ہے انہیں اردو پڑھنے سے روکا جا رہا ہے ۔
واضح رہے کہ جب ای ٹی وی بھارت اردو نے حمیدیہ کالج کے پرنسپل سے اس تعلق سے بات کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے اس پر کچھ بھی کہنے سے انکار کردیا ۔Minority Students Denied To Admission In MA Urdu Course In Bhopal In Madhya Pradesh

بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش میں لگاتار یہ دیکھا جا رہا ہے کہ اردو زبان کو ایک مخصوص طبقے کی زبان قرار دے کر اسے ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ بھوپال کا پی جی حمیدیہ کالج جہاں پر سبھی طبقے کے لوگ زیر تعلیم ہیں، میں سبھی سبجیکٹ پڑھائے جاتے ہیں جس میں اردو بھی شامل ہے۔ Minority Students Denied To Admission In MA Urdu Course In Bhopal In Madhya Pradesh

حمیدیہ پی جی کالج میں مسلم لڑکیوں کو ایم اے اردو میں داخلہ بند

واضح رہے کہ حمیدیہ کالج ایک ایسا کالج ہے جہاں سے بھوپال کی بڑی بڑی ہستیوں نے تعلیم حاصل کی ہے۔ اب حمیدیہ کالج کے شعبہ اردو کے تحت چلائے جانے والے ایم اے اردو میں لڑکیوں کے داخلوں کو بند کردیا گیا ہے۔ اس کی شکایت تنظیم بزم ضیا کے صدر فرمان ضیائی نے محکمہ ایجوکیشن اور ان سے جڑے افسران سے کی ہے۔

فرمان بھائی نے کہا ہم محکمہ اعلی تعلیم اور کمشنر سے اس تعلق سے مل چکے ہیں اور لڑکیوں کے ساتھ ہونے والی پریشانیوں کو بھی بتایا گیا ہے۔ جس پر کمشنر نے حمیدیہ کالج کے پرنسپل کو لیٹر جاری کر یہ بات صاف کرنے کو کہا ہے کہ ایم اے اردو میں لڑکیوں کو داخلہ کیوں نہیں دیے جا رہے ہیں۔ لیکن کافی وقت ہونے کے بعد بھی حمیدیہ کالج کے پرنسپل نے محکمہ تعلیم کو یہ لکھ کر نہیں بھیجا کی وہ کیا وجہ ہے کہ لڑکیوں کو ایم اے اردو میں داخلے نہیں دیے جا رہے ہیں۔ جب بزم ضیاء کے اراکین نے حمیدیہ کالج سے اس معاملے پر بات کی کہ وہ یہ صاف کیوں نہیں کر رہے ہیں۔ داخلہ کیوں نہیں دیا جا رہا ہے۔ تو پرنسپل نے تنظیم کے لوگوں سے کہا کہ جب ہماری مرضی ہوگی تب ہم محکمہ تعلیم کو لکھ کر بھیجیں گے۔جس کے بعد تنظیم کے اراکین نے ایک بار پھر کمشنر سے ملاقات کر اس معاملے پر روشنی ڈالی تو کمشنر نے ایک بار پھر حمیدیہ کالج کے پرنسپل کو ریمائنڈر بھیجا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Ladli Laxmi Path بھوپال جانے والی شاہرہ اب 'لاڈلی لکشمی' کے نام سے جانی جائے گی

فرمان ضیائی نے کہا سرکاری افسران کی لیٹر بازی میں مسلم بچیوں کی تعلیم کا نقصان ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا حمیدیہ کالج میں دوسرے سبجیکٹ میں برابر داخل ہو رہے ہیں سوائے اردو کے انہوں نے کہا ہمارا مطالبہ ہے کہ جس طرح سے بیٹی پڑھاؤ اور بیٹی بچاؤ کے نعرے بلند کئے جارہے ہیں اسے عمل میں بھی لایا جائے کیونکہ ہمیں صاف طور سے یہ نظر آرہا ہے کہ وہ لڑکیاں جو اردو میں داخلہ لینا چاہتی ہے انہیں اردو پڑھنے سے روکا جا رہا ہے ۔
واضح رہے کہ جب ای ٹی وی بھارت اردو نے حمیدیہ کالج کے پرنسپل سے اس تعلق سے بات کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے اس پر کچھ بھی کہنے سے انکار کردیا ۔Minority Students Denied To Admission In MA Urdu Course In Bhopal In Madhya Pradesh

Last Updated : Nov 4, 2022, 10:07 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.