شیوراج سنگھ چوہان نے گورنر ہاؤس میں حلف لیا، اسی کے ساتھ ہی ریاست مدھیہ پردیش میں سیاسی بحران بھی اختتیام پذیر ہو گیا۔ شیو راج چوہان نے ریاست کے 32 ویں وزیراعلی کے طور پر حلف لیا۔
دراصل 10 مارچ کو جیوتی رادتیہ سندھیا کانگریس پارٹی کو چھوڑ کر بھارتیہ جنتا پارٹی میں شامل ہوگئے تھے۔ جس کے بعد ان کے 22 حامی اراکین اسمبلی نے پارٹی سے الگ ہو کر اپنا استفیٰ گورنر کو سونپ دیا تھا۔ اس کے بعد صوبے کی کانگریس حکومت اکثریت سے باہر ہوگئی اور بھارتیہ جنتا پارٹی فلور ٹیسٹ کا مطالبہ کرنے لگی۔
بھارتیہ جنتا پارٹی نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا اور سپریم کورٹ کے ذریعے صوبے کی کانگریس حکومت کو فلور ٹیسٹ کرنے کا حکم دیا گیا۔ جس کے بعد 17 مارچ کو وزیراعلی کمل ناتھ نے پریس کانفرنس کے ذریعے استعفے کا اعلان کیا اور اپنا استعفی گورنر کو سوںپ دیا۔
وزیراعلی کمل ناتھ کے استعفے کے ساتھ 22 باغی اراکین اسمبلی کے استعفے بھی منظور کر لیےگئے۔جس کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی کے سامنے حکومت بنانے کا راستہ صاف ہو گیا۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کی صوبائی اور ہائی کمان کی میٹنگ کے بعد شیوراج سنگھ چوہان کا نام ایک بار پھر صوبے کے وزیراعلی کے لیے طے پایا گیا اور آج صوبے کے نئے وزیر اعلی کے حلف برداری کی رسومات گورنر ہاؤس میں منعقد کی گئیں۔