اس لاک ڈاؤن کی وجہ سے اسکول اور بچوں سے جڑی سبھی تنظیمیں بند ہیں اور بچے گھروں میں رہ کر اپنی سرگرمیاں انجام دے رہے ہیں۔ جہاں تک لاک ڈاؤن میں جرائم کی بات کرے تو اس بار پرائیویٹ اسکولوں کی شکایت زیادہ آرہی ہے جس میں اسکولوں کے ذریعے فیس لینا بتایا جارہا ہے۔ اس کے بعد گھروں میں والدین کے درمیان ہورہے جھگڑوں سے بچوں پر اثر پڑ رہا ہے۔
اس لاک ڈاؤن میں بچوں میں موبائل کا استعمال زیادہ ہوگیا ہے اور منع کرنے پر بچے غلط قدم اٹھا رہے ہیں - لاک ڈاؤن سے پہلے بچوں کی اسکول سے شکایت آتی تھی اور جو بچے چھوٹے چھوٹے جرم کرتے تھے وہ بھی شکایت درج کی جاتی تھی اور جب سے لاک ڈاؤن نافذ ہوا ہے۔ باہر کے جرائم تو کم ہوئے ہیں پر گھروں میں زیادہ جرائم ہو رہے ہیں- ساتھ ہی اس لاک ڈاؤن میں سائبر سے جڑے جرائم بھی سامنے آرہے ہیں۔