ETV Bharat / state

ہجومی تشدد کے خلاف عوام سڑکوں پر - جمعیۃ علما ہند

ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں ہجومی تشدد کے خلاف اقبال میدان میں پرزوراحتجاج ہوا۔

متعلقہ تصویر
author img

By

Published : Jun 26, 2019, 11:33 PM IST

Updated : Jun 27, 2019, 8:31 AM IST


مختلف مسلم تنظمیوں اور امن پسند شہریوں نے احتجاج میں حصہ لے کر اپنے غم و غصہ کا اظہار کیا ۔

اس موقع پر مسلم مہا سبھا کے صدر منور خان نے کہا جھارکھنڈ میں جس طرح سے تبریز پرچوری کا جھوٹا الزام لگا کر اس پر18 گھنٹے تشدد کیا گیا اورپھر پولیس کی لا پرواہی سے اس کی موت ہوگئی- ہندوستان اب لنچستان بنتا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں ہجومی تشدد بڑھتا جا رہا ہے وہ اس کی سخت مذمت کرتے ہیں اور چاہتے ہیں۔

وہیں امن پسند شہری کومد سنگھ نے کہا میں امن پسند انسان ہوں اور میں اس طرح سے اپنے ملک کو ٹکڑے ٹکڑے ہوتے نہیں دیکھ سکتی۔

انہوں نے مزید کہا اس احتجاج میں شامل ہونے اس لئے آئی ہوں ہو کیونکہ کہ مجھے معلوم تھا یہاں خواتین نہیں ہوں گی-

انہوں نے کہا ان معاملوں پر اب خواتین کو بھی باہر نکل کے آنا ہوگا۔

جمعیۃ علما ہند بھوپال کے صدر صدر اسماعیل بیگ نے کہا ہجومی تشدد کے ذریعے بھارت کے اندر نفرت کا زہر گھولا جارہا ہے جو ہندو اور مسلمانوں کے بیچ دوری پیدا کر رہا ہے-

انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کو ہجومی تشدد کے ذریعے سرعام قتل کیا جا رہا ہے ، وہ اس کی سخت مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس پر سخت سے سخت قانون بنائے آئے آئے جائے۔

مدھیہ پردیش مسلم وکاس پریشد کے صدرمحمد ماہر نے کہا اب تک پورے ملک میں 125 لوگ ہجومی تشدد کا شکار ہوئے ہیں ہیں لیکن انصاف کسی کو ابھی تک نہیں مل پایا ہے-

انہوں نے کہا تبریز کےساتھ وحشیانہ برتاؤ کیا گیا ہے اور عام لوگوں کے ساتھ ساتھ پولیس بھی اس معاملے میں شامل ہے جس کی جانچ ہونا ضروری ہے اور اس کے مجرموں کو کڑی سے کڑی سزا ملنی چاہئے۔


مختلف مسلم تنظمیوں اور امن پسند شہریوں نے احتجاج میں حصہ لے کر اپنے غم و غصہ کا اظہار کیا ۔

اس موقع پر مسلم مہا سبھا کے صدر منور خان نے کہا جھارکھنڈ میں جس طرح سے تبریز پرچوری کا جھوٹا الزام لگا کر اس پر18 گھنٹے تشدد کیا گیا اورپھر پولیس کی لا پرواہی سے اس کی موت ہوگئی- ہندوستان اب لنچستان بنتا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں ہجومی تشدد بڑھتا جا رہا ہے وہ اس کی سخت مذمت کرتے ہیں اور چاہتے ہیں۔

وہیں امن پسند شہری کومد سنگھ نے کہا میں امن پسند انسان ہوں اور میں اس طرح سے اپنے ملک کو ٹکڑے ٹکڑے ہوتے نہیں دیکھ سکتی۔

انہوں نے مزید کہا اس احتجاج میں شامل ہونے اس لئے آئی ہوں ہو کیونکہ کہ مجھے معلوم تھا یہاں خواتین نہیں ہوں گی-

انہوں نے کہا ان معاملوں پر اب خواتین کو بھی باہر نکل کے آنا ہوگا۔

جمعیۃ علما ہند بھوپال کے صدر صدر اسماعیل بیگ نے کہا ہجومی تشدد کے ذریعے بھارت کے اندر نفرت کا زہر گھولا جارہا ہے جو ہندو اور مسلمانوں کے بیچ دوری پیدا کر رہا ہے-

انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کو ہجومی تشدد کے ذریعے سرعام قتل کیا جا رہا ہے ، وہ اس کی سخت مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس پر سخت سے سخت قانون بنائے آئے آئے جائے۔

مدھیہ پردیش مسلم وکاس پریشد کے صدرمحمد ماہر نے کہا اب تک پورے ملک میں 125 لوگ ہجومی تشدد کا شکار ہوئے ہیں ہیں لیکن انصاف کسی کو ابھی تک نہیں مل پایا ہے-

انہوں نے کہا تبریز کےساتھ وحشیانہ برتاؤ کیا گیا ہے اور عام لوگوں کے ساتھ ساتھ پولیس بھی اس معاملے میں شامل ہے جس کی جانچ ہونا ضروری ہے اور اس کے مجرموں کو کڑی سے کڑی سزا ملنی چاہئے۔

Intro:بھوپال میں ملک میں بڑھ رہے ہجومِی تشدد کے خلاف مسلم تنظیموں اور امن پسند شہریوں نے بھوپال کے تاریخی اقبال میدان پر احتجاج کیا -


Body:بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت حضرت بھوپال کے تاریخی اقبال میدان پر مسلم تعظیموں اور اور امن پسند شہریوں نہیں ملک میں بڑھتی ہجومی تشدد کے خلاف احتجاج کیا -
اس موقع پر مسلم مہا سبھا کے صدر منور خان نے کہا جھارکھنڈ میں تبریز پر چوری کا الزام لگا کر بارہ گھنٹے اسے مارا گیا اس کے بعد پولیس نے اسے پکڑے رکھا اور جس کے بعد اس کی موت ہوگئی - انہوں نے کہا کہ ہندوستان موب لنچستان میں بدلتا جا رہا ہے ہم اس کی سخت مذمت کرتے ہیں اور چاہتے ہیں اب اور ہجومی تشدد برداشت نہیں کریں گے -
امن پسند شہری کومد سنگھ نے کہا میں امن پسند انسان ہو اور میں اس طرح سے اپنے ملک کو ٹکڑے ٹکڑے ہوتے نہیں دیکھ سکتی ساتھ ہی انہوں نے کہا اس احتجاج میں شامل ہونے اس لئے آئی ہوں ہو کیونکہ کہ مجھے معلوم تھا یہاں خواتین نہیں ہوگی- انہوں نے کہا ان معاملوں پر اب خواتین کو بھی باہر نکل کے آنا ہوگا- انہوں نے کہا میرا ملک کی حکومت سے کہنا ہے کہ ہم اب لے کر رہیں گے اپنی آزادی-

بھوپال جمعیۃ علما ہند کے صدر صدر اسماعیل بیگ نے کہا ہجومی تشدد کے ذریعے ہمارے ملک میں نفرت کا زہر گھولا جارہا ہے جو ہندو اور مسلمانوں کے بیچ دوری پیدا کر رہا ہے - انہوں نے کہا ہاں مسلمانوں کو ہجومی تشدد کے ذریعے سرعام قتل کیا جا رہا ہے ہم اس کی سخت مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس پر سخت سے سخت قانون بنائے آئے آئے جائے-
مد پردیش مسلم وکاس پریشد کے صدرمحمد ماہر نے کہا اب تک پورے ملک میں 125 لوگ ہجومی تشدد کا شکار ہوئے ہیں ہیں لیکن انصاف کسی کو ابھی تک نہیں مل پایا ہے - انہوں نے کہا تبریز کےساتھ وحشیانہ برتاؤ کیا گیا ہے اور عام لوگوں کے ساتھ ساتھ پولیس بھی اس معاملے میں شامل ہے جس کی جانچ ہونا ضروری ہے اور اس کے مجرموں کو کڑی سے کڑی سزا ملنا چاہیے-

بائٹ- منور خان...... ....صدر , مسلم مہا سبھا
بائٹ- کومدسنگھ ....... امن پسند شہری
بائٹ-اسماعیل بیگ ......صدر , جمعیت علماء ہند
بائٹ-محمد ماہر........... صدر ,مسلم وکاص پریشد


Conclusion:ہجومی تشدد کے خلاف بھوپال کے اقبال میدان پر احتجاج -
Last Updated : Jun 27, 2019, 8:31 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.