اندور صوبے کا تجارتی دارالحکومت کہے جانے والا شہر جو اب کورونا کا مرکز بن گیا ہے۔ مارچ کے مہینے میں ہی وبا سے تحفظ کے لیے انتظامیہ نے اجتماعی تقریبات پر پابندیوں کا اعلان کر دیا تھا جس سے عبادت گاہوں میں اجتماعی طور پر عبادت کرنے پر بھی پابندی عائد کی گئی تھی، جبکہ محدود طور پر عبادت کی جا رہی تھی ۔
کورونا وبا کی شفا یابی شرح میں اضافے کے بعد انتظامیہ نے کورونا گائیڈلائن کے مطابق عبادت گاہوں میں اجتماعی تقریبات کی اجازت دے دی ہے جس سے عبادت کرنے والے بہت خوش ہو گئے، جس کے بعد آج انہوں نے مسجدوں میں چھ ماہ کے بعد نماز جمعہ ادا کی۔
نمازیوں کا کہنا ہے کہ آج جمعہ کا دن ہے اور ہم بارگاہ رسالت میں دعا کریں گے یہ وبا جلد از جلد ملک سے ہی نہیں بلکہ عالم سے بھی ختم ہو اور زندگی دوبارہ معمول پر لوٹ آئے۔
کونسلر انور دستک نے بتایا کہ آج تقریبا چھ ماہ بعد جمعہ کی نماز مسجدوں میں جماعت کے ساتھ ادا کی گئی۔مسجدوں میں حکومت کی جانب سے جاری کردہ گائیڈلائن کے مطابق سماجی دوری پر عمل کیا جائے گا۔ساتھ میں ہماری دعا ہے کہ خدا جلد از جلد اس وبا کو پوری دنیا سے ختم کریں۔