بھوپال: اتر پردیش میں وقف املاک کے سروے کی بات سامنے آئی تو ای ٹی وی بھارت نے ریاست مدھیہ پردیش میں موجود کروڑوں کی وقف جائیداد کا بھی سروے ہونا چاہیے یا نہیں اس پر وقف ایکسپرٹ سے رائے لی۔ Experts on Waqf Survey
وقف کے جانکار دارالحکومت بھوپال کے سینئر وکیل شاہنواز خان نے بتایا کہ ریاست مدھیہ پردیش میں پندرہ ہزار سے زائد وقف جائیداد ہیں۔ان جائیدادوں پر مسلم طبقہ ہی قابض ہے۔یہ لوگ اس بیش قیمتی وقف جائیداد کی خرید و فروخت بھی کرتے ہیں۔جب تک یہ سبھی وقف جائیداد وقف بورڈ کے کنٹرول میں نہیں آتی کب تک اسی طرح سے ان وقف املاک کا نقصان ہوتا رہے گا۔
ایڈوکیٹ شاہنواز خان نے وقف سروے کے تعلق سے کہا کہ وقف املاک کا سروے ہونا بہت ضروری ہے ۔قانونی طور پر ہر 15 سال میں وقف جائیداد کا سروے ہونا چاہیے۔ مسلم طبقہ کے ساتھ ساتھ سرکاری طور پر بھی وقف املاک پر بہت زیادہ قبضہ کئے گئے ہیں۔ بھوپال میں خود پولیس کنٹرول روم، پولیس ہیڈ کوارٹر اور بھوپال کی توپ کھانے والی مسجد کے آس پاس کا علاقے پر سرکاری قبضے کئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ریاست مدھیہ پردیش کے کئی ایسے اضلاع ہے جہاں پر سرکاری قبضے وقف املاک پر ہے اور انہیں خالی کروایا جانا چاہیے۔ لیکن وقف بورڈ کی جانب سے دفعہ 54 کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔ دفعہ 54 کے تحت بھوپال کے پولیس کنٹرول روم پر کارروائی کی گئی اور عدالت نے فیصلہ بھی دے دیا اس کے باوجود بھی پولیس کنٹرول روم کو خالی نہیں کیا جا رہا ہے۔ حکومت کوئی بھی ہو وہ وقف جائیداد پر سے اپنے قبضہ نہیں ہٹا رہی ہے ۔
یہ بھی پڑھیں:Madhya Pradesh Waqf Properties مدھیہ پردیش وقف املاک کی تحفظ کیلئے وزیر اعلیٰ کو میمورنڈم
وہی مدھیہ پردیش وقف بوڈ میں لمبے عرصے تک رہے سی ای او نثار احمد نے بتایا کہ مدھیہ پردیش وقف بورڈ کی جائیداد پر شروع سے لے کر اب تک ناجائز قبضہ ہی بنے ہوئے ہے۔ جب بھی کوئی سی ای او آتا ہے۔ وہ دفعہ 54 کے تحت کاروائی کرنا چاہتا ہے تو کچھ نہ کچھ رکاوٹیں پیدا کر دی جاتی ہے اور وہ کام نہیں ہو پاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کی وقف املاک پر لگاتار قبضہ بڑھ رہے ہیں۔
نثار احمد نے کہا مجبور دیش میں کروڑوں کی وقف جائیداد ہے جو کی پرائیم لوکیشن پر موجود ہے۔آج بازار کے حساب سے اس کی ویلو بہت زیادہ ہے۔لیکن افسوس اس بات کی ہے کہ وہ وقف بورڈ کے ہاتھوں سے دور ہے۔ اترپردیش کی طرز پر اگر مدھیہ پردیش میں وقف سروے ہوتا ہے تو اس سے کیا نقصانات اور کیا فائدے ہوں گے اس سوال پر انہوں نے کہاکہ وقف سروے کے لئے حکومت الگ سے فیصلہ نہیں لے سکتی ہے وقف ایکٹ میں ہی اس بات کو واضح کر دیا ہے کہ وقت وقت پر وقف بورڈ کی املاک کا سروے کروایا جائے۔Experts Reaction ON Waqf Property In Madhya Pradesh